گھر والوں سے پہلے امام خمینی (رح) سے ملنے والا شھید
جب بھی میدان جنگ میں زخمی ہوتے تھے اپنے گھر کو بتاے بغیر وہیں رک کر اپنا علاج کرواتے اور پر دشمن کے مقابلے میں کھڑے ہو جاتے تھے
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق منصورہ جاسبی اپنی ایک یاد داشت میں نقل کرتی ہیں کہ غلام علی جب چھٹی لے کر تہران آتے تھے تو وہ سب سے پہلے جماران جاتے اور امام (رہ) سے ملاقاتت کر کے اپنی دلی قوت کو بڑھاتے تھے اس کے بعد خوشی خوشی جماران سے گھر کی طرف جاتے تھے
ماں جب اپنے بیتے کی تبسم کو دیکھتی تھی تو ہنستے ہوے پوچھتی تھی کہ غلام علی جب حملہ ہوتا ہے تو مورچے کے کس کونے میں چھپتے ہو غلام علی بھی ہنستے ہوے جواب دیتا تھا امی جان میرا مورچہ خدا کے آسمان کے نیچے ہے ۔
غلام علی کی والدہ نقل کرتی ہیں کہ غلام علی کے دوست بتاتے ہیں کہ جب غلام زخمی ہوا تو اس کے بدن میں پانچ گولیاں لگی ہوئی تھیں لیکن اس کے باوجود بھی وہ تہران آنے کے لئے تیار نہیں ہوے ان کی امی فرماتی ہمیں یہ ساری باتیں اس کی شہادت کے بعد معلوم ہوئی ہیں