ہوش میں آجاتے تھے
امام خمینی (رح) اول وقت نماز پڑھنے کے بہت عاشق اور دلدادہ تھے۔ یہاں تک کہ آپ نے اپنی زندگی کے آخری روز کے رات کا 10 بج رہا تھا آپ نے نماز مغرب و عشاء اشارہ سے پڑھی۔ بیہوشی کے عالم میں تھے۔ ایک ڈاکٹر آپ کے سرہانے جاتا ہے اور اس خیال سے کہ نماز کے ذریعہ آقا کو ہوش میں لایا جائے، تو اس نے کہا: آقا "نماز کا وقت ہے" جیسے ہی اس نے کہا، آپ ہوش میں آگئے اور ہاتھوں کے اشارہ سے اپنی نماز پڑھی۔ اس دن صبح مسلسل ہم سے سوال کررہے تھے کہ "ظہر میں کتنا وقت رہ گیا ہے؟" چونکہ نہ آپ کے ہاتھ میں گھڑی تھی اور نہ ہی گھڑی دیکھنے کی سکت تھی۔ ہر 15/ منٹ پر سوال کرتے تھے۔ اس وجہ سے نہیں کہ کہیں آپ کی نماز قضا نہ ہوجائے، بلکہ نماز اول وقت پڑھیں۔
نعمیہ اشراقی
سروش، س 476، ص 14