امام حسین علیہ السلام نے عدل الہی کے لئے قیام کیا تھا:امام خمینی(رح)
امام حسین (ع) کی شہادت اس لیے تھی کہ عدل الٰہی قائم ہو اور خانہ خدا محفوظ رہے۔
سید الشہدا (ع) کی زندگی ، حضرت صاحب عصر (ع) کی زندگی، تمام انبیاء کی زندگیاں، آدم سے لے کر خاتم تک اسی لیے تھیں کہ ظلم و جور کا مقابلہ کریں اور عادل حکومت قائم کریں۔
سید الشہداء (ع) نے روز اول قیام اسی لیے کیا تھا کہ سماج میں عدالت قائم ہو آپ نے فرمایا: دیکھ نہیں رہے ہو کہ امر بالمعروف پر عمل نہیں ہو رہا ہے نہی عن المنکر پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔ مقصد یہی تھا کہ نیکیوں کو رائج کریں اور منکرات سے روکیں۔ تمام انحرافات منکرات میں سے ہیں، سوائے خط مستقیم توحید کے جو کچھ بھی ہے وہ منکرات میں سے ہے یہ سب ختم ہونا چاہیے۔ ہم جو سید الشہدا (ع) کے تابع ہیں ہمیں دیکھنا چاہیے کہ آپ کی زندگی کیسی تھی۔ آپ کا قیام نہی عن المنکر کی غرض سے تھا کہ ہر طرح کا منکر ختم ہونا چاہیے۔ منجملہ حکومت ظلم و جور، حکومت ظلم و جور کو ختم ہونا چاہیے۔
سید الشہداء (ع) نے اپنی تمام عمر، اپنی پوری زندگی منکرات کو ختم کرنے اور حکومت ظلم و جور کو روکنے، ان مفاسد کو جو مفسد حکومتوں نے دنیا میں پھیلائے ہوئے تھے کو ختم کرنے میں صرف کر دی۔ آپ نے اپنی پوری عمر صرف کر دی کہ ظالم حکومتیں نابود ہو جائیں اور نیکیاں سماج میں رائج ہو جائیں منکرات کا قلع قمع ہو جائے۔
سید الشہدا امام حسین (ع) نے اپنا سب کچھ اپنی جان، بچے، گھر بار، سب کچھ اسی راہ میں لٹا دیا حالانکہ آپ جانتےتھے کہ ماجرا کیا ہوگا جو شخص آپ کی فرمایشات سے آگاہ ہے جب آپ مدینہ سے نکلے، مکہ آئے اور پھر مکہ سے نکلے، وہ دیکھتا ہے کہ آپ اس بات کی طرف متوجہ تھے کہ کیا ہونے والا ہے۔ ایسا نہیں تھا کہ آگئے یہ سوچ کر کہ چلو دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ بلکہ آپ آئے تھے حکومت کی لگام اپنے ہاتھ میں لیں۔ اور حقیقت میں اسی کام کے لیے آئے تھے اور یہ قابل فخر ہے ( انبیاء اور اوصیاء کی بعثت کا مقصد ہی یہی ہے کہ وہ اسلامی حکومت کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لیں) اور وہ جو یہ خیال کرتے ہیں کہ امام حسین (ع) حکومت کے لیے نہیں آئے تھے غلط ہے۔ آپ حکومت ہی کرنے آئے تھے اس لیے کہ حکومت کو سید الشھداء جیسوں کے پاس ہی ہونا چاہیے۔ سید الشھداء (ع) کے شیعوں کے پاس ہونا چاہیے۔
سید الشھداء نے دیکھا کہ اسلام ختم ہو رہا ہے۔ سیدالشھداء کا قیام یزید کے مقابلہ میں، امیر المومنین کا قیام معاویہ کے مقابلہ میں اور تمام انبیاء کا قیام اپنے ادوار کے کفار اور بادشاہوں کے مقابلہ میں، ان سب کا مقصد یہ نہیں ہے کہ مملکت حاصل کریں بلکہ الہی نظام قائم کریں، دنیا ان کے بغیر ھیچ ہے۔ ان کا مقصد فتح ممالک نہیں تھا ان کا مقصد قیام دین الہی تھا۔