ایران سے جنگ میں عالی طاقتوں کو نقصان ہو گاَ:عمران خان
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا ایران اور افغانستان ہمارے ہمسایہ ملک ہیں ان دونوں ممالک میں صلح اور امن ہمارے ملک کے لئے مہم ہے انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے علاقہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے عمران خان نے کہا اسلامی جمہوریہ ایران ایک طاقت ہے جس سے جنگ کسی بھی ملک کے لئے فائدہ مند نہیں ہو گی بلکہ گفتگوسے تمام مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے ایران اور افغانستان میں امن کا قیام پاکستان کے لئے مہم ہے۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان ان دنوں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے نیو یارک میں ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے عمران خان نے جمعرات کو اپنے ایک انٹرویو میں علاقے کی صورتحال اور کشمیر بھارت کا جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا کہ مودی سرکار کشمیر کے مسلمانوں کو اپنے مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے اس وقت کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام ہو رہاے اور ہندوستانی سرکار نے کشمیریوں کو اپنے ہی گھر میں بند کر رہا ہے۔
عمران خان نے ایران اور امریکہ کے درمیان موجودہ صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا کہ میں نے امریکی صدر اور ایرانی نمائندوں سے بات چیت کی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت علاقے کے حالات کافی کشیدہ ہیں لیکن ہم ہر قسم کی جنگ کے خلاف ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی سپر طاقتوں کے لئے یہی بہتر ہے کہ وہ ایران سے نہ الجھیں اگر کسی بھی ملک نے ایران کے خلاف کوئی کاروائی کی تو اسے نقصان ہو گا اور علاقے میں موجود دوسرے ممالک بھی اس جنگ سے متا ثر ہوں گے انہوں نے کہا ایران سے جنگ کے نتائج سنگین ہوں گے لہذا عالمی طاقتوں کے لئے بہتر ہیکہ وہ ایران سے جنگ نہ کریں کیوں کہ ایران سے جنگ ایک ایسی جنگ ہے جس کے نتائج کے بارے میں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا اس جنگ کے بارے میں پیشنگوئی کرنا سخت ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا ایران اور افغانستان ہمارے ہمسایہ ملک ہیں ان دونوں ممالک میں صلح اور امن ہمارے ملک کے لئے مہم ہے انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے علاقہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے عمران خان نے کہا اسلامی جمہوریہ ایران ایک طاقت ہے جس سے جنگ کسی بھی ملک کے لئے فائدہ مند نہیں ہو گی بلکہ گفتگوسے تمام مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے ایران اور افغانستان میں امن کا قیام پاکستان کے لئے مہم ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے ایران سے بات چیت کی خواہش کا اظہار کر چکے لیکن حالیہ اجلاس میں ایرانی صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ جب تک امریکی پابندیاں عائد رہیں گے تب تک کسی قسم کے مذاکرات نہں ہوں گے حسن روحانی نے کہا پابندیوں کے سایہ میں بات چیت نہیں ہو گی۔