علامہ ابن علی واعظ
شراب کے جام
کب ا ہل دین و علم کے کاموں کی قدر تھی
چھلکے ہوئے شراب کےجاموں کی قدر تھی
عزت عبا کی تھی نہ عماموں کی قدر تھی
گر تھی تو زر خرید غلاموں کی قدر تھی
آتے نہ تھے جو مرد مجاہد جھکاؤ میں
ڈالے گئے وہ شیر ابلتے کڑھاؤ میں