poetry

شراب کے جام

علامہ ابن علی واعظ

شراب کے جام

علامہ ابن علی واعظ

کب ا ہل دین و علم کے کاموں کی قدر تھی

چھلکے ہوئے  شراب کےجاموں کی قدر تھی

عزت عبا کی تھی نہ عماموں کی قدر تھی

گر تھی تو زر خرید غلاموں کی قدر تھی

آتے نہ تھے جو مرد مجاہد جھکاؤ میں

ڈالے گئے وہ شیر ابلتے کڑھاؤ میں

ای میل کریں