بچوں کی تربیت کیوں ضروری ہے: امام خمینی(رح)
بچوں کی تربیت کرنا ماں باپ کی ذمہ داری ہے بچوں کی تربیت میں ماں باپ کا اہم کردار ہوتا ہے تربیت کے اعتبار سے بچوں کے لئے اُن کا گھر تربیت کی پہلی کلاس ہیں جہاں بچے اپنی زندگی کے مبانی کو سیکھتے ہیں اور وہ اسی کلاس سے اچھے اور برے کو پہچاننے ہیں بچوں کے لئے گھریلو زندگی سماجی زندگی میں ورود کے لئے ایک مقدمہ ہے اسی گھر سے بچہ سماج میں زندگی بسر کرنا سیکھتا ہے یہی ماں باپ ہیں جو اپنے بچے کو انسان بنا سکتے ہیں اور انھی ماں باپ کی وجہ سے بچے کے اندر حیوانی ابعاد پیدا ہوتے ہیں ہر جگہ سے زیادہ بچہ اپنے والدین سے متاثر ہوتا ہے والدین ہی اپنے بچے کے لئے سب سے بہترین درسگاہ ہیں۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) بچوں کی تربیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں بچوں کی تربیت کرنا ماں باپ کی ذمہ داری ہے بچوں کی تربیت میں ماں باپ کا اہم کردار ہوتا ہے تربیت کے اعتبار سے بچوں کے لئے اُن کا گھر تربیت کی پہلی کلاس ہیں جہاں بچے اپنی زندگی کے مبانی کو سیکھتے ہیں اور وہ اسی کلاس سے اچھے اور برے کو پہچاننے ہیں بچوں کے لئے گھریلو زندگی سماجی زندگی میں ورود کے لئے ایک مقدمہ ہے اسی گھر سے بچہ سماج میں زندگی بسر کرنا سیکھتا ہے یہی ماں باپ ہیں جو اپنے بچے کو انسان بنا سکتے ہیں اور انھی ماں باپ کی وجہ سے بچے کے اندر حیوانی ابعاد پیدا ہوتے ہیں ہر جگہ سے زیادہ بچہ اپنے والدین سے متاثر ہوتا ہے والدین ہی اپنے بچے کے لئے سب سے بہترین درسگاہ ہیں۔
اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی (رح) فرماتے ہیں عورت ہی انسان کو بنا سکتی ہےایک عورت ہی معاشرے کو ایسا انسان دے سکتی جس سے پورے معاشرے کو فائدہ جو پورے معاشرے کے لئے فائدہ من ثابت ہو اسی وجہ سے اسلام نے بھی بچوں کی تریبت میں والدین کے کردار کو اہم قرار دیا ہے یہاں تک کہ اسلام نے مسلمانوں کو بچے کی پیدائش سے پہلے کچھ چیزوں کی رعایت کرنے کی تاکید کی ہے اور اسی طرح پیدائش کے بعد بچے کی تربیت کے لئے کچھ خاص قوانین وضع کئے ہیں جن میں دودہ پلانے اور بچوں کے ساتھ عاطفی تعلق برقرار کرنے کے بارے بتایا گیا ہے۔
اسلامی تحریک کے راہنما فرماتے ہیں بچے اپنی ماں کی آغوش میں تربیت پاتے ہیں بچے جتنا اپنی ماں سے متاثر ہوتے ہیں اتنا کسی دوسرے سے نہیں ہوتے بچپنے میں جو بات اپنی ماں سے سن لیتے ہیں وہ ان کے دل پر نقش بن جاتی ایک ماں کا اخلاق اس کے بچے کی تربیت میں دیکھائی دیتا ہے ممکن ہے ایک ماں ایک بچے کی اچھی تربیت کرے اور وہ بچہ ایک امت کو نجات دلاے گا اگر ماں اچھی تربیت کر اپنے بچوں کو اسکول کے حوالے کرے گی تو اسکول بھی اچھی تربیت کر کے یونیورسٹی کے حوالے کرے گااور اس طرح یہ بچہ اچھی تربیت پا کر ایک امت کونجات دلاے گا۔