ظلم کے خلاف خاموشی کیوں
امریکا اور اس کے حامیوں نے ہمیشہ غیر جانبداری کا ادعا کیا ہے حالانکہ وہ دنیا میں ہونے والے ہر ظلم میں برابر کے شریک ہیں کوئی بھی ظالمانہ کاروائی امریکا ااور اسرائیل کی حمایت کے بغیر نہیں ہوتی دنیا کا ہر ملک امریکا کے ان مظالم کے خلاف خاموش ہے جبکہ یہ طاقتیں خود انسانی حقوق کے دعوٰی کرتی ہیں لیکن سب سے زیادہ امریکا ہی انسانی حقوق کو پائمال کر رہا ہے جہاں خود امریکا نہیں پہنچ پا رہا وہاں وہ اپنے غلاموں کے ذریعے انسانی حقوق کو پائمال کرا رہا ہے لہذا آج ہر قوم کو خود ہی ظلم کا مقابلہ کرنا ہو گا ہر قوم کو خود ہی اپنا دفاع کرنا ہو گا۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق ایران اور عراق کے درمیان ہونے والی جنگ کے دوران امام خمینی نے (رح) نے اپنے ایک خطاب میں فرمایا صدام یہ سوچ رہا ہے کہ وہ اس طرح کے مظالم سے ہمیں صلح کے لئے مجبور کر سکتا ہے جبکہ اس کی طرف سے ہونے والے ظلم ہمارا ارادہ پختا بنا رہے ہیں اور یہ باطل کی غلط سوچ ہے کہ ہم کسی دباو کی وجہ سے یا ڈر کر کسی سے صلح کریں گے بلکہ ہم ہر ظلم کا مقابلہ کریں گے اور جو بھی ہماری قوم کے خلاف کوئی بھی اقدام کے گا ہم اسے منہ توڑ جواب دیں گے۔
اسلامی انقلاب کے رہنما امام خمینی(رح) نے امریکا کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا امریکا اور اس کے حامیوں نے ہمیشہ غیر جانبداری کا ادعا کیا ہے حالانکہ وہ دنیا میں ہونے والے ہر ظلم میں برابر کے شریک ہیں کوئی بھی ظالمانہ کاروائی امریکا ااور اسرائیل کی حمایت کے بغیر نہیں ہوتی دنیا کا ہر ملک امریکا کے ان مظالم کے خلاف خاموش ہے جبکہ یہ طاقتیں خود انسانی حقوق کے دعوٰی کرتے ہیں لیکن سب سے زیادہ امریکا ہی انسانی حقوق کو پائمال کر رہا ہے جہاں خود امریکا نہیں پہنچ پا رہا وہاں وہ اپنے غلاموں کے ذریعے انسانی حقوق کو پائمال کرا رہا ہے لہذا آج ہر قوم کو خود ہی ظلم کا مقابلہ کرنا ہو گا ہر قوم کو خود ہی اپنا دفاع کرنا ہو گا۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا میں صدام حسین اور اس کے حامیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ جنتا ظلم کریں گے اتنا ہی آپ کے نامہ اعمال میں لکھا جاے گا اور ایک دن ان سب کا حساب دینا ہو گا ہماری قوم ہر قسم کے ظلم کا جواب دے گی کیوں کہ ہمارا ہدف اسلام کی خدمت ہے اور ہم اسلام کی خاطر اپنی جان بھی قربان کرنے کے لئے تیار ہیں۔
امام خمینی(رح) نے اسلامی جمہوری ایران کے اعلی حکام اور وزارت خارجہ کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا وزارت خارجہ ہمارے ملک کا نمائندہ ہے اس کی ذمہ داری ہے کہ دنیا کے تمام ممالک سے مستحکم روابط قائم کرے ایک اسلامی ملک میں وزایر خارجہ کی ذمہ داری دوسرے ممالک سے زیادہ ہوتی ہمارا وزیر خارجہ اسلام سفیر ہے اسے دنیا کے کونے کونے اسلام کا پیغام پہنچانا ہے۔