امام خمینی (رح) کا انٹرویو

امام خمینی (رح) کا انٹرویو

پوری دنیا کے ریڈیو، ٹیلیویژن کے نامہ نگاروں اور اخبار بیان کرنے اور مطبوعات اور نشریات والوں کا نوفل لوشاتو میں ازدہام اور بھیڑ باعث ہوئی کہ امام کے لئے فرانس حکومت نے جو محدودیت ایجاد کی تھی اور پابندیاں لگائیں تھیں، کچھ ہی دنوں میں ہٹالی گئیں

امام خمینی (رح) کا انٹرویو

پوری دنیا کے ریڈیو، ٹیلیویژن کے نامہ نگاروں اور اخبار بیان کرنے اور مطبوعات اور نشریات والوں کا نوفل لوشاتو میں ازدہام اور بھیڑ باعث ہوئی کہ امام کے لئے فرانس حکومت نے جو محدودیت ایجاد کی تھی اور پابندیاں لگائیں تھیں، کچھ ہی دنوں میں ہٹالی گئیں۔ البتہ ان پابندیاں کو ہٹانے میں دیگر اسباب بھی موثر اور دخیل تھے۔ منجملہ فیگارو روزنامہ کے ساتھ امام کا سب سے پہلا انٹرویو جس کی آقا قطب زادہ نے راہ ہموار کی تھی۔

بہر حال اس سے پہلے اگر نجف میں امام کوئی بیانیہ نشر کراتے تھے تو ہمیں ترجمہ کرنا ہوتا اور مختلف اخبار میں ہم جاکر دیکھتے اور پڑھتے تھے اور چھاپنے کے لئے درخواست کرتے تھے۔لیکن نوفل لوشاتو میں نامہ نگار خود ہی دوڑ کر آتے تھے تا کہ کوئی خبر اور مطلب حاصل کریں۔ اس طرح سے کہ کچھ مدت بعد محسوس ہوا کہ امام کے انٹرویو کی راہ ہموار کی جائے۔ مجھے یاد آرہا ہے اس موضوع کو ایک شب آقا حبیبی، یزدی، موسوی اور سید احمد آقا کے درمیان ذکر کیا اور ایک کمیٹی بنانے کا پروگرام بنایا۔ سید احمد آقا نے فورا ہی ایک کمیٹی بنادی جسے خود، آقا حبیبی اور خوئینی ہا ادارہ کررہے تھے۔ کبھی ٹیلیویژن پر انٹرویو ہوتا تھا۔

خلاصہ نامہ نگاروں کے زیادہ تر سوالات انقلاب کے بعد جدید حکومت کے موقفوں کی بارے میں ہوا کرتے تھے۔ بعض نامہ نگار مشرق وسطی اور ایران کی درمیان ایک تبدیلی اور انقلاب اور باہمی ہم دلی کے خواہاں تھے چونکہ کچھ زیادہ ہی آزاد خیال اور اچھے فکر کے مالک تھے۔

ای میل کریں