کیا اسلامی پردہ آزادی کا مخالف ہے؟
راوی:ابوالفضل توکلی بینا
اسلامی تحریک کے دوران آیت اللہ خامنہ ای جب مشہد سے تہران تشریف لاے تو ان کے پاس کوئی مستقل جگہ نہیں تھی اسی لئے کبھی کبھی شانچی صاحب کے گھر مطالعہ اور آرام کے لئے تشریف لے جاتے تھے ایک مرتبہ میں نے ان سے عرض کیا کہ ہمارے گھر کا انڈر خالی ہے اگر آپ مناسب سمجھیں تو اس میں تشریف لے آئیں اس کا باتھ روم اور حمام بھی الگ ہے اگر مناسب سمجھیں تشریف لائیں وہ تشریف لاے اور انہوں نے پسند کیا اور وہیں رہنے لگے پھر اچانک ایک دن رات کے وقت گھر کی گھنٹی بجی تو ہم نے دیکھا کہ خامنہ ای صاحب کے ساتھ جناب طبسی صاحب بھی تھے گھر میں تشریف لاے ہم نے بہر سے کھانا منگوانا چاہا تو انہوں نے منع کر دیا اور فرمایا کہ آج کا کھانا ہمارے پاس ہے جو کہ بہت عمدہ بھی ہے میں نے پوچھا کیا ہے تو فرمانے لگے کہ پیریس سے امام (رہ) کی تقریر کی ایک کیسٹ آئی ہے جس کو سننے یہاں آے ہیں پھر ہم نے اس کو سننا شروع کیا جس میں امام خمینی(رح) پردے کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرما رہے ہیں کہ اسلام نے جس پردے کو فرض کیا ہے وہ آزادی کا مخالف نہیں ہے اسلام جس چیز کا مخالف ہے وہ عفت کا مخالف ہے ہم ان کو پردے کی طرف دعوت دے رہے ہیں اور ہماری بہادر عورتیں بھی مغربی ثقافت کی مخالف ہیں اور اسلامی ثقافت کو اپنایا ہوا ہے۔