برطانیہ کی بحری ڈکیتی پر خاموش نہیں رہیں گے، جنرل حاتمی
ایران کے وزیر دفاع نے آبنائے جبل الطارق میں ایرانی آئل ٹینکر پر برطانوی قبضے کو بحری ڈکیٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اس حرکت پر خاموش نہیں رہے گا۔
بندر عباس کوسٹ گارڈ پولیس کے فلیٹ میں حیدر نامی جہاز کی شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کا کہنا تھا کہ ایرانی آئل ٹینکر کو آبنائے جبل الطارق میں روکا جانا عالمی قوانین اور ضابطوں کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے بحری قزاقی کا ہمیشہ ٹھوس مقابلہ کیا ہے اور یقینا برطانیہ کی اس ڈکیتی کا بھی بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ایران کے وزیر دفاع نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے امریکی ڈرون طیارے کو مار گرائے جانے کا ذکر کر تے ہوئے کہا کہ ملک کی آبی، فضائی اور زمینی سرحدوں کی خلاف ورزی کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حیدر کلاس بحری جہاز مکمل طور سے ایرانی ماہرین نے تیار کیا ہے اور ہر قسم کے موسم میں امدادی کارروائیوں، سمندری گشت اور نگرانی کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔
انہوں کہا کہ یہ بحری جہاز ایک سو اسی درجے کے زاویئے اور ستر میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے سمندری طوفان میں اپنا توازن قائم رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بریگیڈیئر جنرل حاتمی نے مزید کہا کہ ایران نے یہ ترقی یافتہ جہاز امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے دوران تیار کیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی فوج کے سربراہ نے کہا کہ کوئی بھی دشمن ایران کی سرحدوں کی جانب میلی آنکھ اٹھانے کی جرآت نہیں کر سکتا۔
میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی کا کہنا تھا کہ ایران بارہا یہ اعلان کرچکا ہے کہ وہ کسی سے جنگ نہیں چاہتا اور نہ جنگ میں پہل کرے گا لیکن اپنے دفاع کے لیے پوری طرح آمادہ ہے۔
انہوں نے ایران کے خلاف امریکہ کی کینہ پروری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ایران کو زک پہنچانے کی آس لگائے بیٹھا ہے لہذا دشمن کی توسیع پسندی کے مقابلے میں عوامی مزاحمت کی تقویت ضروری ہے۔
ایرانی فوج کے چیف کمانڈر نے ملک کی دفاعی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملٹری ہارڈ ویر کے حوالے سے ہم نے قدیم سامان کو ری ڈیزائن کیا ہے جبکہ فضائی، سمندری اور زمینی دفاع کے جدید ترین ہتھیار بھی تیار کر لیے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اکتیس اگست دو ہزار سولہ کو وزارت دفاع کے ماہرین اور سائنسدانوں سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی دفاعی اور عسکری طاقت میں اضافے کو ایران کا مسلمہ حق قرار دیا تھا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا تھا کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں اخلاق، ضمیر اور انسانیت کے کم ترین جوہر سے عاری منہ زور، تسلط پسند طاقتیں مسلط ہیں اور وہ دیگر ملکوں پر لشکر کشی اور بے گناہوں کے قتل عام میں ذرہ برابر ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتیں، ملک کی دفاعی صنعتوں اور عسکری طاقت میں اضافہ بالکل فطری امر ہے۔ کیونکہ بڑی طاقتیں جب تک ایران کی طاقت کو محسوس نہیں کریں گی امن قائم نہیں ہوگا۔