حضرت معصومہ (س) کی زیارت کا صلہ بہشت ہے
کتاب " ثواب الاعمال " اور " عیون الرضا " میں سعد بن سعد سے منقول ہے کہ میں نے حضرت امام رضا (ع) سے معصومہ (س) کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: حضرت معصومہ (س) کی زیارت کا صلہ بہشت ہے ۔
مہر خبررساں ایجنسی نے تاریخ اسلام کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کتاب " ثواب الاعمال " اور " عیون الرضا " میں سعد بن سعد سے منقول ہے کہ میں نے حضرت امام رضا (ع) سے معصومہ (س) کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: حضرت معصومہ (س) کی زیارت کا صلہ بہشت ہے ۔ سعد، امام رضا (ع) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اے سعد جس نے حضرت معصومہ (س) کی زیارت کی اس پر جنت واجب ہے ۔
حضرت امام صادق (ع) نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی کا حرم مکہ مکرمہ ہے پیغمبر (ص) کا حرم مدینہ ہے ،امیر المومنین (ع) کا حرم کوفہ ہے اور آل محمد کا حرم قم ہے۔ جنت کے آٹھ دروازوں میں سے تین قم کی جانب کھلتے ہیں ،پھر امام (ع) نے فرمایا :میری اولاد میں سے ایک عورت جس کی شہادت قم میں ہوگی اور اس کا نام فاطمہ بنت موسیٰ ہوگا اور اس کی شفاعت سے ہمارے تمام شیعہ جنت میں داخل ہوجائیں گے ۔۔ (بحار ج/۶۰، ص/۲۸۸ )
حضرت معصومہ (س) کا اسم مبارک "فاطمہ" اور آپ کا مشہور لقب " معصومہ" ہے۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: خاندان اہلبیت (ع) کی ایک بی بی قم میں دفن ہوں گی جس کی شفاعت سے تمام شیعہ بہشت میں داخل ہوں گے۔ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی صاحبزادی، حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی ہمشیرہ اور امام محمد تقی جواد علیہ السلام کی پھوپھی ہیں۔آپ کی ولادت یکم ذیقعدہ 173 ھجری قمری اور دوسری روایت کے مطابق 183 ھجری قمری میں مدینہ منورہ میں ہوئی۔ آپ کی والدہ ماجدہ کا نام نجمہ اور دوسری روایت کے مطابق خیزران تھا۔ آپ امام موسی کاظم علیہ السلام کی سب سے بڑی اور سب سے ممتاز صاحبزادی تھیں۔ ممتاز عالم دین شیخ عباس قمی اس بارے میں لکھتے ہیں: "امام موسی کاظم علیہ السلام کی صاحبزادیوں میں سب سے بافضیلت سیدہ جلیلہ معظمہ فاطمہ بنت امام موسی کاظم علیہ السلام تھیں جو معصومہ کے نام سے مشہور تھیں"۔ آپ کا نام فاطمہ اور سب سے مشہور لقب معصومہ تھا۔ یہ لقب انہیں امام ہشتم علی رضا علیہ السلام نے عطا فرمایا تھا۔