کون لوگ اسلامی انقلاب کے لئے خطرہ ہیں: امام خمینی(رح)
ہم ایک اسلامی ملک چاہتے ہیں اور اس ملک کے اعلی حکام اسلام کے معتقد ہوں اور ان کے تمام کام اسلامی قوانین کے مطابق ہوں اور ایسے افراد کو جو اسلام کے معتقد نہیں ہیں ملک کی کوئی ذمہ داری نہیں دی جا سکتی لیکن ہم مصلحتا خاموش تھے حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ ابھی کچھ ایسے افراد موجود ہیں جو اسلام کے معتقد نہیں ہیں ہمیں امید ہیکہ ہم انشاء اللہ جو چاہتے ہیں ویسا ہی ملک بنا سکیں جس کے قوانین اسلام کے مطابق ہوں اور یہ ملک پوری دنیا کو اسلام ناب محمدی سے آشنا کر سکے ہم ابھی تک اسلام ناب محمدی کو دنیا کے سامنے پیش نہیں کر سکے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) نے تہران میں وزارت تیل کے اہلکاروں سے خظاب کرتے ہوے فرمایا جن لوگوں کو اسلام پر یقین نہیں ہے لیکن پھر بھی لفظ اسلام کا استعمال کرتے ہیں کیوں کہ وہ جانتے ہیں اس وقت اسلام کے خریدار موجود ہیں جب ظاغوتی نظم تھا تو اس کی تعریف کر رہے تھے اور آج جب اسلام کی حکومت ہے تو یہ لوگ اسلام کی تعریف کر رہے ہیں ایسے افراد جیسے ماحول دیکھتے ہیں ویسے ہی ہو جاتے ہیں یہ لوگ اسلامی انقلاب کے لئے خطرہ ہیں۔
السمای انقلاب کے بانی نے فرمایا ایسا نہیں ہیکہ ہمیں معلوم نہیں ہے ہم سب جانتے ہیں لیکن انشاء اللہ جب ہم ایک اسلامی اسمبلی بنائیں گے تو یہ سارے مسائل حل ہو جائیں گے میں بہت سارے افراد کے بارے میں جانتا ہوں کہ لیکن میں کسی مصلحت کی بنا پر خاموش ہوں لیکن مریا عقیدہ ہیکہ جو اسلام کی پیروی نہیں کرتے وہ کبھی وفادار نہیں ہو سکتے ایسے لوگ ہمیشہ خیانت کرتے ہیں لہذا بے دین کبھی بھی خیانت کر سکتا ہے ایسے افراد صرف اپنے مفادات کو دیکھتے ہیں وہ صرف ایک موقع کی تلاش میں ہیں تانکہ اپنے مفادات حاصل کر سکیں۔
اسلامی تحریک کے راہنما امام خمینی(رح) نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے فرمایا اسلامی ملک میں تمام طبقوں کو مل کر اسلام کے لئے کام کرنا ہو گا یہ اختلاف اسلام اور اسلامی ملک کے لئے مضر ہیں ہم نے یکجہتی اور اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوے دنیا کی سپر طاقتوں کو شکست دی ہے لہذا اس اتحاد اور یکجہتی کو باقی رکھنا ہے اسی اتحاد اور یکجہتی میں ہماری طاقت ہے۔
امام خمینی(رح) نے فرمایا ہم ایک اسلامی ملک چاہتے ہیں اور اس ملک کے اعلی حکام اسلام کے معتقد ہوں اور ان کے تمام کام اسلامی قوانین کے مطابق ہوں اور ایسے افراد کو جو اسلام کے معتقد نہیں ہیں ملک کی کوئی ذمہ داری نہیں دی جا سکتی لیکن ہم مصلحتا خاموش تھے حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ ابھی کچھ ایسے افراد موجود ہیں جو اسلام کے معتقد نہیں ہیں ہمیں امید ہیکہ ہم انشاء اللہ جو چاہتے ہیں ویسا ہی ملک بنا سکیں جس کے قوانین اسلام کے مطابق ہوں اور یہ ملک پوری دنیا کو اسلام ناب محمدی سے آشنا کر سکے ہم ابھی تک اسلام ناب محمدی کو دنیا کے سامنے پیش نہیں کر سکے۔