خدائی طاقت کے سامنے دنیا کی سپر طاقتوں کو کیسے شکست ہوئی؟
ایک ایمانی طاقت نے اتنی بڑی طاقت کو گرایا جس کی وجہ سے امریکا کو اچھا نوکر کھونے پر افسوس ہوا بہر حال انہیں افسوس کرنا بھی چاہیے کیوں کہ ایسی حکومت گری ہے جس نے اپنا پورا ملک امریکہ اور انگلینڈ کے سپرد کیا تھا امریکہ اور اس کے ساتھیوں کو ایرانی قوم سے کوئی ہمدردی نہیں بلکہ انھیں ایرانی قوم سے دشمنی ہے اور وہ ایرانی قوم سے اس بات پر دکھی ہیں کہ ایرانی قوم نے ان کی حمایت کے باوجود ان کے ایک اچھے نوکر کو ملک سے نکال دیا ہے امریکہ صرف اپنے مفاد دیکھتا ہے اس کی نظر میں کسی دوسرے کی کوئی حیثیت نہیں ہے وہ صرف اپپنے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوے عمل کرتا ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) نے اپنے ایک خطاب میں فرمایا امریکہ ہمیشہ اپنے مفادات کو دیکھتا ہے امریکا کے اندر ذرا برابر انسانیت نہیں پائی جاتی وہ عرب ممالک کے مسلمانوں کو نہیں بلکہ ان کے تیل کو دیکھتا ہے اسے تیل سے پیار ہے اسے اپنی طاقت کا غرور ہے لیکن وہ ابھی ایمان کی طاقت سے واقف نہیں پوری دنیا نے دیکھا کہ کس ایمانی طاقت نے شیطانی طاقت پر غلبہ کیا ہے اسلامی تحریک کے آغاز میں ہر کوئی کہہ رہا تھا شاہ کو تخت سے ہٹانا آسان نہیں کیوں دنیا کی سپر طاقتیں شاہ کی حمایت کر رہی تھیں۔
اسلامی تحریک کے راہنما امام خمینی(رح) نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے فرمایا جو لوگ یہ کہہ رہے تھے کہ شاہ کو تخت سے ہٹانا آسان نہیں انھیں ایمان کی طاقت کا علم نہیں تھا لیکن الحمد للہ یہ ایمانی طات تھی جس نے پوری دنیا کی سپر طاقتوں کی حمایت کے باوجود شاہ کو تخت سے ہتا دیا اور اس طرح ایمانی طاقت نے شیطانی طاقت پر غلبہ حاصل کر لیا۔
اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی (رح) نے ایمان کی طاقت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ صدر اسلام میں ایران یہ ایمان کی ہی طاقت تھی جس نے لاکھوں کے لشکروں کو شکست دی انہوں نے فرمایا اگر ہمیں کسی بھی میدان میں کامیاب ہونا ہے تو ہمیں اپنے ایمان اور اخلاص کو مضبوط کرنا ہوگا لہذ ہمیں اس الہی طاقت کی حفاظت کرنا چاہیے جب تک ہمارے پاس یہ طاقت ہے ہم کامیاب ہیں لیکن اگر ہم نے اس طاقت کو شھور دیا تو ہمیں اس کے بغیر کامیابی نہیں مل سکتی لہذا ضروری ہیکہ اس اتحاد کو اس اخلاص کو اس ایمان کو اس توکل کو اپنے اندر اسی طرح باقی رکھیں اسی میں ہمااری کامیابی ہے۔
امام خمینی(رح) فرماتے ہیں ایک ایمانی طاقت نے اتنی بڑی طاقت کو گرایا جس کی وجہ سے امریکا کو اچھا نوکر کھونے پر افسوس ہوا بہر حال انہیں افسوس کرنا بھی چاہیے کیوں کہ ایسی حکومت گری ہے جس نے اپنا پورا ملک امریکہ اور انگلینڈ کے سپرد کیا تھا امریکہ اور اس کے ساتھیوں کو ایرانی قوم سے کوئی ہمدردی نہیں بلکہ انھیں دکھ اس بات کا ہے کہ ایرانی قوم نے ان کی حمایت کے باوجود ان کے ایک اچھے نوکر کو ملک سے نکال دیا ہے امریکہ صرف اپنے مفاد دیکھتا ہے اس کی نظر میں کسی دوسرے کی کوئی حیثیت نہیں ہے وہ صرف اپپنے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوے عمل کرتا ہے۔