نجف میں امام کے گھر کے محاصرہ کی خبر پھیلتے ایران میں ہلچل مچ گئی
جیسے ہی مہر کی پہلی تاریخ کو نجف میں امام کے گھر کو گھیرنے کی خبر ملی تو پورے ایران میں عراق کی بعثی حکومت سے نفرت اور اس پر اعتراض کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
قم کے مراجع نے عراق کے حاکم "حسن البکر" کے نام ٹیلگراف کیا اور آیت اللہ خوئی نے بھی اس بات پر اعتراض کیا اور امام کے گھر سے محاصرہ ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ ایران میں بھی تمام علماء نے حکومت ایران سے مختلف بیانیہ میں مطالبہ کیا کہ اگر امام کے گھر کا محاصرہ اور آپ کی توہیں کرنے میں شریک نہیں ہے تو ان سے بیزاری کا اظہار کرے اور یہ اعلان کرے کہ اس میں میرا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ واضح ہے کہ "شریف امامی" نے ان اعتراضات کا کوئی جواب نہیں دیا۔
اس کے بعد اداروں اور حکومتی آفیسوں میں اس سے زیادہ وسیع پیمانہ پر دھرنا دینے اور اعتراضات کا سلسلہ شروع ہوگیا اور ریلوے اور ائیر لائنز کے کارندے بھی اس دھرنے میں شریک ہوئے۔