امام خمینی(رح) کی گرفتاری پر تہرانی عوام کا رد عمل
امام خمینی(رح) کی گرفتاری کی خبر سنتے ہی تہران میں لوگ متحد ہو کر سڑکوں پر اتر آے عوام کے اس احتجاج سے تہران میں حالات کشیدہ ہو گئے مرحوم طیب اور حاج اسماعیل رضایی کی قیادت میں بھی کچھ لوگوں نے اسماعیل روڈ سے احتجاجی مظاہرہ شروع کیا پہلوی حکومت کو اندازہ نہیں تھا کہ امام خمینی(رح) کی گرفتاری پر تہران میں حالات اتنے خراب ہو جائیں گے اس سے پہلے امام (رہ) نے خطباء کو توصیہ کیا تھا کہ ماہ محرم میں لوگوں کو روز مرہ مسائل اور ملک میں اسلام کے خلاف ہونے والی تمام سرگرمیوں سے آگاہ کریں۔
جماران خبر رساں ایجنسی رپورٹ کے مطابق محرم اور صفر کے شروع میں امام خمینی إرح) نے ایران کے مقررین اور خطباء کو اس بات کی تاکید کی تھی کہ اس مرتبہ محرم اور صفر میں مبر سے لوگوں کو روزہ مرہ مسائل اور ملک میں اسلام کے خلاف ہونے والی سر گرمیوں کے بارے میں بتائیں اور اُس سال پورے ملک کے منبر صہیونیزم نظام کے خلاف میدان مزاحمت میں تبدیل ہو چکے تھے۔
15 خرداد 1342 کو قم سے امام خمینی(رح) کی گرفتاری کی خبر تہران پہنچی لہذا اس کام کی ذمہ داری امام خمینی(رح) کی سربراہی میں کام کرنے والی ٹیم کے حوالے کی جب امام خمینی(رح) کی گرفتاری کی خبر تہران ہینچی تو ہورے شہر کی عوام متحد ہو کر سڑکوں پر اُتر آئی جبکہ بعض ذرائع ابلاغ نے اس بات کو نقل کیا تھا کہ اس دن فوج اور عوام کے درمیان میں ہونے ولاے تصادم میں تقریبا تین ہزار افراد مارے گئے تھے۔
ایرانی ذرائع ابلاح کی رپورٹ کے مطابق اس دن مرحوم جناب حاج صادق کی حکم کے مطابق تمام دکانداروں نے اپنی اپنی دکانیں بند کر کے امام خمینی(رح) کی گرفتاری کے خلاف ہونے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی احتجای مظاہروں میں شرکاء میں سے ایک شخص نے بتایا کہ اس دن تہران مولوی اور اسماعیل روڈ پر کثیر تعداد میں لوگ صہیونیزم حکومت کے خلاف اپنے غم و غصہ کا اطہار کر رہے تھے لوگ ریڈیو سٹیشن کی طرف بڑھ رہے تھے جبکہ شاہ کے اہلکاروں نے انہیں روکنے کے لئے ناصر خسرو روڈ کی طرف گولیاں چلانی شروع کر دیں جس کی وجہ سے کافی لوگ زخمی اور شہید ہوے تہران میں اس مظاہرے کی وجہ سے 15 دن تک بازار بند رہا۔
واضح رہے کہ امام خمینی(رح) کی گرفتاری کی خبر سنتے ہی تہران میں لوگ متحد ہو کر سڑکوں پر اتر آے عوام کے اس احتجاج سے تہران میں حالات کشیدہ ہو گئے مرحوم طیب اور حاج اسماعیل رضایی کی قیادت میں بھی کچھ لوگوں نے اسماعیل روڈ سے احتجاجی مظاہرہ شروع کیا پہلوی حکومت کو اندازہ نہیں تھا کہ امام خمینی(رح) کی گرفتاری پر تہران میں حالات اتنے خراب ہو جائیں گے اس سے پہلے امام (رہ) نے خطباء کو توصیہ کیا تھا کہ ماہ محرم میں لوگوں کو روز مرہ مسائل اور ملک میں اسلام کے خلاف ہونے والی تمام سرگرمیوں سے آگاہ کریں۔