اسلاموفوبیا

پروپیگنڈے کے مقابلے میں پروپیگنڈہ

اسلام کی مصلحت کی خاطر پروپیگنڈہ

پروپیگنڈے کے مقابلے میں پروپیگنڈہ

میں  خداوند تبارک وتعالیٰ سے آپ سب کی سلامتی چاہتا ہوں  اور اس بات کی ہر رات تکرار کررہا ہوں  کہ ہم سب کا فریضہ ہے، یہ مسئلہ، فریضہ ہے ایک شخص کی بات نہیں  کہ ایک ہو اور ایک نہ ہو، ایسا نہیں ، میرا فریضہ ہے، جناب عالی! کا فریضہ ہے ہم سب کا فریضہ ہے کہ یہ تحریک کہ جو ایران میں  اُٹھی ہے، ہمیں  اس کی مدد کرنی چاہیے۔ اس وقت تمام جوان ہاتھ میں  ہاتھ ڈالے ہوئے ہیں ، ایک بوڑھی عورت نے اپنے چند بچے دے دیئے ہیں ، لیکن وہ کھڑی ہوئی کہہ رہی ہے کہ میں  حاضر ہوں  کہ میری ہر چیز ختم ہوجائے! یہاں  سے آپ مدد کرسکتے ہیں ، لہذا آپ کو مدد کرنی چاہیے، یعنی یہاں  سے آپ کی مدد، پروپیگنڈہ ہے، شاہ اور اس کے روزنامے اور وہ صحافی جو شاہ کے ٹکڑوں  پر پلنے والے ہیں  جو پروپیگنڈہ کررہے ہیں ، اس کے مقابلے میں  پروپیگنڈہ کریں ۔ یہ لوگ پروپیگنڈہ کررہے ہیں  کہ یہ لوگ انتشار پیدا کررہے ہیں ، یہ لوگ وحشی ہیں ، اس قسم کی باتیں  کی جارہی ہیں ۔ آپ اس کے مقابلے میں  اپنے دوستوں  سے رابطہ کریں ، مظاہرے کریں ، ان امور سے غافل افراد سے رابطہ کریں ، جہاں  بھی آپ کسی یورپی، امریکی کو دیکھیں  آپ میں  سے چند افراد کھڑے ہوجائیں  اور فوراً کہیں : ایران کا مسئلہ اس طرح ہے، ایرانی عوام یہ کہہ رہے ہیں ، ایران کے عوام وحشی نہیں  ہیں ، ایران کے عوام ترقی پسند ہیں ، اسی لئے وہ کہہ رہے ہیں  کہ ہم آزادی چاہتے ہیں ۔ ہم نہیں  چاہتے کہ امریکہ ہمارا مال لوٹ کر لے جائے۔

صحیفہ امام، ج ۵، ص ۲۵

 

اسلام کی مصلحت کی خاطر پروپیگنڈہ

جناب آپ کا فریضہ ہے یہ ایک قوم اور اسلام کی مصلحت کی بات ہے۔ لہذا اآپ بھی ذمہ دار ہیں  کہ جس قدر ہوسکتا ہے ان کے خلاف پروپیگنڈہ کریں ، یعنی ایران کے حقیقی اور واقعی مسائل کو بیان کریں ، جو کچھ اس ملت پر گذر رہی ہے، اُسے بیان کریں ، جو کچھ اسکول، کالجز اور یوینورسٹیوں  میں  ہو رہا ہے اُسے لوگوں  کے سامنے بیان کریں ، چھوٹی سی بچی کو اس سال قتل کیا گیا ہے، یعنی اب سات آٹھ سالہ بچیوں  تک نوبت آپہنچی ہے۔ جو کچھ ایران کے زندانوں  میں  ہو رہا اور جو کچھ خود ایران میں  ہو رہا کہ جو خود ایک   زندان ہے، یہ سب باتیں  جو لوگ آگاہ ہیں ، جو مدارس میں  جاتے ہیں ، اس معاشرے میں  رہتے ہیں  ان سب کا فریضہ ہے کہ یہ سب باتیں  بیان کریں ۔ بالفرض اگر دس بیس افراد کو یہ باتیں  بتائیں  تو ایک لہر پیدا ہوجائے گی، یہ بھی ایک خدمت ہے وہ لوگ جا نیں  دے رہے ہیں ، آپ کی خدمت کررہے ہیں ، لہذا آپ کو بھی پروپیگنڈہ کرنا چاہیے اور یہ باتیں  لوگوں  سے کرنی چاہیں ۔ مطبوعات میں  نشر کریں ، اپنی بات پہنچائیں ، انٹرویو کریں  اور اپنا پیغام پہنچائیں ، آپ میری طرح تو نہیں  کہ جس پر انٹرویو کی پابندی ہے۔ لہذا آپ اپنی بات لوگوں  تک پہنچائیں ۔

صحیفہ امام، ج ۴، ص ۶۹

ای میل کریں