عید مبعث کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے انبیاء کی بعثت کو عبودیت الہی اور کفر و طاغوت کے خلاف جنگ جیسی دو خصوصیات کے حامل نئے تمدن کے قیام کے لئے ایک عظیم تحریک قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے دشمنی کی وجہ توحیدی محاذ سے طاغوتی محاذ کی دشمنی ہے۔
پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کی مبارک تاریخ یعنی عید مبعث کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی حکام، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں اورعوام کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے بدھ کو رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں انبیاء کی بعثت کو عبودیت الہی اور کفر وطاغوت کے خلاف جنگ جیسی دو خصوصیات کے حامل نئے تمدن کے قیام کے لئےایک عظیم تحریک قراردیا۔ آپ نے فرمایا کہ آج اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوری نظام پیغمبراعظم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کا ہی تسلسل ہے اور اللہ کا یہ وعدہ ہے کہ توحید و طاغوت کے مابین جنگ میں فتح حق کے محاذ کی ہی ہوگی۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ انبیا کی بعثت کا مقصد ایک مہذب و تعلیم یافتہ معاشرے اور نئے تمدن کا قیام تھا فرمایا کہ اس تمدن میں اس کے سارے لوازمات منجملہ منجملہ علم و اخلاق، طرز زندگی اور حتی جنگ کے طریقے سب کچھ موجود ہے۔ آپ نے فرمایا کہ طویل برسوں سے صیہونی حکومت کی جارحانہ کارروائیاں جنگ کی آگ بھڑکانے والی طاغوتی سرشت کی واضح مثال اور اسی طرح فلسطینی مجاہدین اور حزب اللہ کی استقامت اور ایران پر مسلط کی گئی آٹھ سالہ جنگ کے دوران ایرانی عوام کا دفاع جہاد فی سبیل اللہ کا واضح مصداق ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے عداوت کی وجہ توحیدی محاذ سے طاغوتی محاذ کی دشمنی ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ طاغوتی محاذ توحیدی شناخت اور اس کے افکار و اقدمات اور اصولوں کا دشمن ہے اورامریکا اور آل سعود جیسے اس کے نوکر توحید کے راستے کو روکنے سے کم پر تیار نہیں ہوں گے۔ آپ نے توحید اور طاغوت کے معرکے کو ناقابل اجتناب معرکہ قراردیا اور اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ خدا وندعالم نے کامیابی محاذ حق کا مقدر بنایا ہے فرمایا کہ اگر ایرانی عوام جس طرح سے اب تک آگے بڑھے ہیں اپنے راستے پر گامزن رہیں گے تو یقینی طور پر وہ دشمنوں یعنی امریکا اور اس کے آلہ کاروں پر غلبہ پالیں گے اور کامیاب ہوں گے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں فرمایا کہ ایران کا مستقبل ایران کے مومن اور ہمت و حوصلے سے سرشار نوجوانوں سے متعلق سے ہے جو مضبوط ارادے، روشن فکر اور سعی پیہم و خلاقیت کے ساتھ ملک کو ترقی و کمال کی منزلوں پر پہنچاسکتے ہیں۔
رہبرانقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنی تقریر میں پیغمبراسلام کی رسالت کو صراط مستقیم کی دعوت قراردیا اور کہا کہ ایرانی عوام نے رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کی پیروی کرکے انسانیت کے دشمنوں کے مقابلے میں بھرپور استقامت کا مظاہرہ کیا اور ان کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے۔
صدرڈاکٹر روحانی نے بیت المقدس اور جولان کے خلاف دشمنان اسلام کی سازشوں کے مقابلے میں استقامت و پامردی کو امت اسلامیہ کے لئے ایک بڑی کامیابی بتایا اور کہا کہ نہ تو کبھی بیت المقدس غاصبوں کا دارالحکومت بن سکے گا اور نہ ہی جولان شام سے الگ ہوپائے گا انہوں نے کہا کہ دشمن مسلم اقوام کو جارح اور غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کرسکیں گے۔