امام خمینی

امام علی علیہ اسلام کی زیارت پر اعتراض کرنے والوں کو امام خمینی (رح) کا جواب

نجف اشرف کے علماء ہفتہ مین دو یا تین مرتبہ حرم امام علی علیہ السلام میں زیارت کے لئے ششرفیاب ہوتے تھے لیکن امام خمینی (رح) دن میں دوبار زیارت کے لئے امام علی علیہ السلام کے حرم میں حااضری دیتے تھے جس کی وجہ کچھ حضرات نے امام خمینی (رح) کے اس عمل پر اعتراض کرتے ہوے امام (رہ) سے کہا آپ کی شان کے مناسب نہیں ہے کہ آپ دن میں دومرتبہ حرم مطھر میں حاضری دیں جن کے جواب میں امام خمینی (رح) نے فرمایا۔۔۔

امام علی علیہ اسلام کی زیارت پر اعتراض کرنے والوں کو امام خمینی (رح) کا جواب

نجف اشرف کے علماء ہفتہ مین دو یا تین مرتبہ حرم امام علی علیہ السلام میں زیارت کے لئے ششرفیاب ہوتے تھے لیکن امام خمینی (رح) دن میں دوبار زیارت کے لئے امام علی علیہ السلام کے حرم میں حااضری دیتے تھے جس کی وجہ کچھ حضرات نے امام خمینی (رح) کے اس عمل پر اعتراض کرتے ہوے امام (رہ) سے کہا آپ کی شان کے مناسب نہیں ہے کہ آپ دن میں دومرتبہ حرم مطھر میں حاضری دیں جن کے جواب میں امام خمینی (رح) نے فرمایا۔۔۔

جماران خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حجۃ الاسلام والمسلمین فرقانی اپنی ایک یاد داشت میں فرماتے ہیں کہ نجف اشرف کے علماء ہفتہ مین دو یا تین مرتبہ حرم امام علی علیہ السلام میں زیارت کے لئے ششرفیاب ہوتے تھے لیکن امام خمینی (رح) دن میں دوبار زیارت کے لئے امام علی علیہ السلام کے حرم میں حااضری دیتے تھے جس کی وجہ کچھ حضرات نے امام خمینی (رح) کے اس عمل پر اعتراض کرتے ہوے امام (رہ) سے کہا آپ کی شان کے مناسب نہیں ہے کہ آپ دن میں دومرتبہ حرم مطھر میں حاضری دیں

جناب فرقانی نقل کرتے ہیں کہ ایک دن نجف اشرف کے کچھ علماء نے امام خمینی(رح) سے ملاقات کا وقت لیا اور انکی خدمت میں پہنچے ان علماء اس ملاقات میں امام(رہ) کی خدمت میں عرض کیا کہ کہ یہ آپ کی شان اور عمر کے لئے مناسب نہیں ہے کہ آپ ہر روز دو بار امیرالمومنین علیہ السلام کی زیارت کے لئے ان کے حرم میں حاضر ہوں کیوں کہ یہاں کے علماء کی سنت ہے کہ وہ ہفتہ میں دو یا تین مرتبہ زیارت کے لئے حرم مطھر میں حاضر ہوتے ہیں لہذا اپ کے لئے یہ مناسب نہیں ہے کہ اپ دن میں دو بار زیارت کے لئے حرم میں حاضری دیں۔

مولانا فرقانی امام خمینی (رح) کے رد عمل کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ امام (رہ) نے علماء کی گفتگو کے ختم ہونے کا انتظار کیا اس کے بعد اپنے سر کو اُٹھایا اور فرمایا کہ اللہ کی قسم یہ ظلم ہے کہ علم کے سمندر کے کنارے رہیں اور پیاسے سو جائیں یعنی امیرالمومنین علیہ السلام علم کا سمندر ہیں اور ہمیں اس سمندر سے فائدہ اُٹھانا چاہیے آپ حضرات اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟ امام (رہ) کی باتوں سے وہ اتنا متاثر ہوے کہ مسکراتے ہوے کمرے سے نکل سہے تھے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین فرقانی اپنی یاد داشت میں مزید نقل کرتے ہیں اس دن میں درازے تک ان علماء کو خدا حافظی کرنے گیا دروازے پر انہوں نے فرمایا کہ دیکھو ہم کیا کہنے فإگئے تھے اور انہوں نے ہمیں کتنا مناسب جواب دیا۔

واضح رہے کہ نجف اشرف میں امام خمینی(رح) ہر روز حرم میں امیر المومنین شرفیاب ہوتے تھے اور گھنٹوں وہاں راز ونیاز میں گزارتے تھے ان کے ساتھی نقل کرتے ہیں کہ امام (رہ) جب حرم میں سجدہ کرتے تھے تو زائرین ان کے ہاتھوں پر پاوں رکھ کر گزر جاتے تھے۔

 

ای میل کریں