کیا امام خمینی(رح) نوروز کو اسلامی عید مانتے تھے؟
امام خمینی (رح) نوروز، اسلامی نہیں بلکہ قومی عید ہے لیکن اسلام نے اس عید کی مخالفت بھی نہیں کی جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ بہت ساری روایات میں اس دن کے متعلق بعض احکام بیان کئے گئے ہیں جن میں سے غسل کرنا، روزہ رکھنا، دعا اور نماز پڑھنا، یہ احکام ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ ہر وہ قوم جو سیدھے راستے پر چلنا چاہتی ہے اسے ہر دن اپنے پروردگار کو یاد کرنا ہو گا اورآج کے دن بھی ہمیں روزے اور عبادت کا حکم دیا گیا ہے۔یہ احکام اس بات کی نشانی ہیں کہ عید ہو نہ ہو ہمیں اپنے پروردگار سے غافل نہیں ہونا چاہیے؟
قم خبر رساں کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی نقروز کے متعلق فرماتے ہیں امام خمینی (رح) نوروز، اسلامی عید نہیں بلکہ قومی عید ہے لیکن اسلام نے اس عید کی مخالفت نہیں کی جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ بہت ساری روایات میں اس دن کے متعلق بعض احکام بیان کئے گئے ہیں جن میں سے غسل کرنا، روزہ رکھنا، دعا اور نماز پڑھنا، یہ احکام ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ ہر وہ قوم جو سیدھے راستے پر چلنا چاہتی ہے اسے ہر دن اپنے پروردگار کو یاد کرنا ہو گا اورآج کے دن بھی ہمیں روزے اور عبادت کا حکم دیا گیا ہے۔یہ احکام اس بات کی نشانی ہیں کہ عید ہو نہ ہو ہمیں اپنے پروردگار سے غافل نہیں ہونا چاہیے؟
یہ بات واضح ہے کہ اس دن کی رسم و رواج میں جو تبدیلی پیدا ہوئی ہے اس میں اسلامی انقلاب کے راہنما حضرت امام خمینی (رح) کا اہم کردار ہے انہوں نے ہر سال نوروز کے موقع پر اپنے پیغام میں اس قوم کی راہنمائی کرتے ہوے اس دن سے اسلامی انقلاب کے لئے ہر ممکن فائدہ اُٹھانے کی کوشش کی ہے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی اس کے باوجود کے نوروز میں لوگوں کو مبارک بادی دیتے تھے اس کے علاوہ ریڈیو اور ٹیلی ویژن سے نئے سال کی معروف دعا یا مقلب القلوب والابصار کی۔۔۔ تلاوت فرماتے تھے لیکن انہوں نے کبھی بھی نوروز کے ساتھ عید کا لفظ استعمال نہیں کیا ایک سال ان کے دفتر کی طرف سے نوروز کی مناسبت سے ایک عبارت تیار کی گئی تھی جس میں عید نوروز لکھا تھا اور جب مذکورہ عبارت آپ کی خدمت میں پیش کی گئی تھی تو آپ نے فرمایا لفظ عید کو مٹا کر صرف لفظ نوروز کو رکھا جاے۔
واضح رہے کہ خود امام خمینی(رح) نوروز کو بہت اہمیت دیتے تھے چھوٹوں کو عید دینا اس دن کی بہترین رسموں میں سے ایک ہے جس کو امام (رہ) بھی بڑے شوق سے دوسروں کی طرح نبھاتے تھے آپ بھی اس اپنے پوتے پوتیوں کو عیدی دیتے تھے اور ہمیشہ سب سے پہلے اپنے خاندان کے بزرگوں کی خدمت میں پہنچ کر انکی خدمت میں مبارک عرض کرتے تھے امام (رہ) اس دن نہ صرف اپنے خاندان کے بزرگوں کی خدمت میں عرض ادب کرنے پہنچتے تھے بلکہ اپنے ہمسایوں کو بھی اس دن کی مبارک باد دیتے تھے۔
امام خمینی (رح) کے دفتر کے اہلکاروں میں سے ایک حجۃ السلام والمسلمین جناب رحیمیان نقل کرتے ہیں کہ ایک سال میں نوروز کے موقع پر امام خمینی(رح) کے کمرے میں حاضر ہوا تو دیکھا کہ امام (رہ) پہلے دن سے زیادہ خوش ہیں اور نئی عبا زیب تن کئے ہوے ہیں۔