دنیا پر امریکی تسلط کا دور ختم ہو چکا ہے: محمد جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے میزائلوں کی تیاری کو اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقی وپیشرفت کا صرف ایک نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کسی بھی میدان میں دوسروں پر انحصار نہیں کرتا-
تہران میں فوجی افسران اور دفاعی ماہرین کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ جس وقت ایران کو اپنی فضائی حدود کے دفاع کے لئے میزائلوں کی ضرورت تھی تو اس وقت کسی بھی ملک نے اسلامی جمہوریہ ایران کو میزائل نہیں دیا لیکن آج ایران اغیار پر انحصار کئے بغیر اپنی توانائیوں کی بدولت میزائل تیار کر رہا ہے-
وزیر خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بارہا علاقے کے ملکوں کی تذلیل کی اور کہا کہ ان ملکوں کی سیکورٹی کا دار و مدار امریکا کی موجودگی پر ہے، کہا کہ ایران نے دوسروں پر بھروسہ کئے بغیر اور اپنی داخلی صلاحیتوں پر تکیہ کر کے علاقے میں مثالی سیکورٹی قائم کی ہے-
انہوں نے کہا کہ آج ایران کی سیکورٹی اور استحکام عوام کی مرہون منت ہے- ان کا کہنا تھا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کے جشن کی ریلیوں میں عوام کی تاریخی شرکت نے ثابت کر دیا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود ایران کے عوام بدستور انقلاب کے وفادار اور اس کے ثمرات کے محافظ ہیں-
وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا میں تسلط پسندی کا دور ختم ہو چکا ہے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ علاقے میں سات ٹریلین ڈالر خرچ کرنے کے بعد بھی رات کی تاریکی میں عراق کا خفیہ دورہ کرتے ہیں جس سے یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ دنیا پر امریکی تسلط کا دور ختم ہو چکا ہے۔
ادہر اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے پیر کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ان خبروں پر کہ ایران نے یورپی یونین کے ساتھ تعاون میں توسیع کے عوض اپنا علاقائی اثر و رسوخ کم کرنے کی یورپ کی شرط کو قبول کرلیا ہے، ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ایران کا علاقائی اثر و رسوخ، جس کو روکنے کے لئے امریکا اور اسرائیل اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں عوامی اور ذاتی نوعیت کا ہے جس کا ایرانی حکومت کی جانب سے کسی خاص اقدام سے کوئی ربط نہیں ہے-
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران کا علاقائی اثر و رسوخ کوئی ایسی چیز نہیں ہے جسے کوئی ایک یا دو ممالک کم کر سکیں - ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنی خود مختاری کی بدولت اپنی علاقائی اور عالمی پالیسیوں کو جاری رکھے گا- ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی ولیعہد بن سلمان کے حالیہ دورہ پاکستان اور پاکستان کے ساتھ ایران کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ تہران اور اسلام آباد کے تعلقات دیرینہ ہیں اور دونوں ہی پڑوسی ممالک اپنے تعلقات میں اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کا خیال رکھتے ہیں-
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سیستان و بلوچستان میں سپاہ پاسداران کی بس پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ایران اور پاکستان کے تعلقات میں پچھلے دنوں پیش آئے اختلافات پاکستانی حکومت کی خواہش نہیں ہیں، کہا کہ اس کے باوجود ایران نے حکومت پاکستان سے کہا ہے کہ وہ دونوں ملکوں کی سرحدوں پر سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے معاملات کی مزید سنجیدگی کے ساتھ پیروی کرے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک مسلسل رابطے میں ہیں-
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اور اس سلسلے میں ایران کے موقف کے بارے میں بھی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ کہا ہے کہ بین الاقوامی حالات و واقعات کے پیش نظر ہندوستان اور پاکستان کے مابین کشیدگی دونوں ملکوں میں سے کسی ایک کے بھی حق نہیں ہے اور تہران نے دونوں ملکوں سے کہا ہے کہ وہ پرامن طریقے سے اپنے اختلافات کو حل کریں-
انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان اور پاکستان کو ضرورت ہوئی تو ایران ان دونوں ملکوں کے درمیان صلح و دوستی کرانے کے لئے اپنی کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا-
ترجمان وزارت خارجہ نے شام کے صدر بشار اسد کے حالیہ دورہ تہران کے بارے میں بھی کہا کہ اس طرح کے دوروں کے بارے میں ان کے سیاسی اور سیکورٹی نتائج و اثرات کے پیش نظر عام طور سے پہلے سے اطلاع نہیں دی جاتی اسی لئے بشار اسد کے تہران آنے اور ان کی واپسی کے تعلق سے صحیح روش کو اپنایا گیا اور جن لوگوں کو اس دورے کی پہلے سے اطلاع ہونی چاہئے تھی انہیں اس کی اطلاع پہلے سے تھی-