تمام ماؤں کا دن

تمام ماؤں کا دن

حضرت زہراء (س) کی زندگی اور سیرت اس درجہ سبق آموز اور دلچسپ ہے کہ دنیا کی ہر آزاد عورت آپ کو قدیسہ کی طرح تعریف کرتی ہے

دنیا کے مختلف ممالک میں عورت کا دن کی تاریخ الگ الگ ہے لیکن ایران کی جنتری میں عورت کا دن، حضرت زہراء کی ولادت کی تاریخ کا دن ہے۔ اسی دن کو روز مادر اور روز زن بھی کہا جاتا ہے۔ اس دن ایران میں بچے اپنی ماں کو اور شوہر اپنی بیوی کو مبارکباد پیش کرتے اور تحفے دیتے ہیں۔ اس نام سے منائے جانے والے دنوں میں دیگر ممالک میں فرق ہے مثال کے طور پر عیسائی لوگ حضرت مریم کی تاریخ پیدائش کو روز زن کے نام سے جشن و شادی اور روز مادی اور زن مناتے ہیں۔ اس دن اکثر ممالک میں روز مادر کے دن بہت اہتمام کیا جاتا ہے۔ لیکن ماں کا دن، روز زن کی طرح عالمی نہیں ہے کہ پوری دنیا میں ایک ہی دن "8/ مارچ" کو منایا جائے اور عورت کی تعظیم و تکریم اور اس کے مقام و مرتبہ کی عظمت بیان کی جائے۔

اس دن ایران میں عورت کی اہمیت، اس کے مقام مرتبہ اور شان وشوکت اور عظمت و منزلت بیان کیا جاتا ہے اور ہر شخص اپنے اپنے انداز، طریقہ اور سلیقہ سے اس دن کچھ نہ کچھ اہتمام کرتا ہے، مبارکباد پیش کرتا، ہدیہ اور تحفہ دیتا اور عورت کی تعظیم کا نیا طریقہ اپناتا ہے تا کہ یہ ثابت کرے کہ دین اسلام عورت کو کافی اہمیت دیتا ہے۔ اسے پھول اور شہزادی و ملکہ سمجھتا ہے۔ عورت کی بدولت تہذیب و تمدن، علم و حکمت اور تعلیم و تربیت کی راہ کھلتی ہے۔ اگر عورت نہ ہو تو انسانی نسل اور معاشرہ آگے نہیں بڑھے گا۔

اسلام کی نظر میں عورت کیا ہے ، اس کا جواب ایسی دن فراہم ہوتا ہے۔ شرط ہے کہ انسان معاشرہ کے آداب و رسوم اور اسلام کے معارف میں دقت کرے کہ اسلام نے عورت کو کیا مرتبہ دیا ہے اور اس کی کس طرح شناخت کرائی ہے۔ عورت کے بغیر زندگی کا ہر شعبہ ادھورا اور ناقص ہے۔ عورت معاشرہ کی اصلاح اور تنظیم میں مرد کے برابر بلکہ بعض موقعوں پر اس کا کردار بلند ہے۔

حضرت زہراء (س) کی زندگی اور سیرت اس درجہ سبق آموز اور دلچسپ ہے کہ دنیا کی ہر آزاد عورت آپ کو قدیسہ کی طرح تعریف کرتی ہے۔ ایسی خاتون جو حضرت خدیجہ (س) کی آغوش میں آئی، اسلامی خانوادہ کے مرکز میں جہاں آسمانی نغمے اور قدسیوں کی تسبیحوں کی آواز تھی۔ کتنی عمدہ اور حسین تاریخ پیدائش ہے کہ جمہوری اسلامی کے بانی امام خمینی (رح) کے ابتکار اور کاوش سے اس دن کو روز زن یا روز مادر نام دیا گیا ہے۔ فاطمہ زہراء (س) خاندان وحی کا افتخار اور خورشید کی مانند اسلام پر درخشان نور ہیں۔

اس دن دنیا میں جہاں کہیں بھی ہوں بچے ماں کو کم سے کم ٹیلیفون کے ذریعہ مبارکباد دیتے، احوال پرسی کرتے اور خوشی کا ترانہ پڑھتے ہیں۔ کوئی مبارکباد کا کارڈ بھیجتا ہے، کوئی خط لکھتا ہے، کوئی پیغام بھیجتا ہے۔ خلاصہ ماں کا دن پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ ایرانی معاشرہ میں اسلامی انقلاب کے بعد اس دن اور تاریخ کی ایک خاص اہمیت ہے۔ اس کا رنگ کچھ اور ہی ہوتا ہے اور اب بچے بچے مکمل شعور اور آگہی کے ساتھ اس دن کی اہمیت اور فضیلت پر کچھ نہ کچھ لکھتے اور بولتے ہیں، کوئی شعر لکھتا اور پڑھتا ہے، کوئی ترانہ گاتا ہے، کوئی داستان لکھتا ہے۔ خلاصہ خوشیوں کے نت نئے طریقے اپناتے اور حسین انداز میں اس روز کی عظمت کو بیان کرتے ہیں اور دنیا کو پیغام دیتے ہیں کہ آج کے دن ہمیں کیا کرنا چاہیئے۔ اس پروگرام میں ایران کے مرد و زن، بوڑھےاور جوان بھی حصہ لیتے ہیں۔

ہر معاشرہ اور سماج میں عورت کی اہمیت ہے لیکن جتنی اہمیت اسلام اور مسلمانوں کے درمیان ہے اتنی کسی قوم و ملت کے درمیان نہیں، عورت پھول ہے لہذا جس طرح پھول کی حفاظت کی جاتی ہے اور اس سے استفادہ کیا جاتا ہے اسی طرح عورت کو سمجھنا چاہیئے، عورت عالم انسانیت کی رونق ہے، بزم عالم کی زینت ہے، نسل آدم کا ذریعہ اور وسیلہ ہے۔ تعلیم و تربیت کا گہوارہ اور مدرسہ ہے۔ اس دن شہزادی عالم حضرت زہراء (س) کی سیرت بیان ہونی چاہیئے۔ آپ کی گھریلو اور گھر سے باہر کی زندگی پر روشنی ڈالنی چاہیئے۔ آپ کے دفاع ولایت اور امامت پر لکھنا اور بولنا چاہیئے اور دنیا کو آپ کی سیرت طیبہ سے روشناس کرانا چاہیئے۔

ای میل کریں