اسلامی ممالک کی خوشحالی ہی ہماری کامیابی ہے:امام خمینی(رح)
مجھے امید ہے کہ ہم آخری کامیابی کے قریب ہیں، ہماری کامیابی اسی صورت میں ہو گی جب عراق، ایران اور دیگر اسلامی ممالک خوشحال ہوں اور بڑی طاقتوں اور ان کی یلغار کے بغیر سکون و چین کی زندگی بسر کریں۔
جماران خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) 22 فروری 1979 کو اسلامی انقلاب کے اعلی حکام کی موجودگی میں اپنی ایک تقریر میں قیدیوں کی رہائی کے بارے میں تاکید کرتے ہوے فرمایا میں آج اس کام کی یعنی قیدیوں کے بارے میں تاکید کرنا چاہتا ہوں۔ البتہ ان قیدیوں کو مستثنی قرار دیتے ہوئے جنہیں ہم خدا کے حکم کے مطابق ہرگز معاف نہیں کر سکتے۔ میں دوبارہ تاکید کرتا ہوں کہ جتنا بھی جلد ممکن ہو اس مسئلہ کو حل کیا جائے اور جناب موسوی کی ذمہ داری ہے وہ تمام جگہوں، تمام شہروں میں اس مسئلہ کو حل کرنے کی تاکید کریں اور جلد اس معاملہ کو نمٹایا جائے تا کہ ان شاء اللہ نئی عید تک ان میں سے اکثر اور ممکن ہو تو سب کو معاف کر دیا جائے۔
اسلامی انقلاب کے بانی نے فرمایا یہ بات صحیح ہے کہ وہ گناہگار ہیں، ایک وہ گناہ ہوتا ہے جو قابل بخشش ہے، وہ منحرف ہیں لیکن بعض انحرافات قابل بخشش ہیں لیکن اس معاملہ کو آنے والی عید تک حل ہو جانا چاہئے اور امید ہیکہ ان شاء اللہ، انہیں معاف کیا جائے گا۔
امام خمینی (رح) نے پہلوی حکومت اور اسلامی حکومت کے درمیان مقایسہ کرتے ہوے فرمایا کہ جن افراد کو اندھیرے میں رکھا گیا ہے میں ان کے لئے واضح کرنا چاہتا ہوں کہ آپ خود اس حکومت اور سابقہ حکومت کی طرف سے انجام دئے گے کاموں کا مقایسہ کریں اور جبکہ آپ کو معلوم ہے کہ موجودہ حکومت اس کم عرصہ میں کتنی زیادہ مشکلات کا سامنا کر چکی ہے جس نے تمام ممالک اور تقریباً تمام بڑی طاقتوں کا سامنا کیا ہے جنہوں نے اس حکومت کے خلاف سازشیں رچی تھیں آپ خود اس موازنہ کے بعد دیکھیں کہ حقیقت میں کس حکومت نے اسلام اور ایرانی عوام کے لئے کام کیا ہے آج ہم نے تمام مشکلوں کے باوجود بھی الحمد للہ عالم اسلام میں ایک مقام اور نام پیدا کیا ہے۔
رہبر انقلاب نے آخر میں ایرانی قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوے فرمایا مجھے فوج،سپاہ،فوجی دستوں نیز دیگر تمام مسلح عوامی طاقتوں کا شکریہ ادا کرنا چاہئے جو اپنی طاقت کے بل بوتے پر ترقی کی جانب گامزن ہیں اور انہوں نے اسی کم عرصہ میں کچھ اہم کارنامے انجام دئے ہیں اور ان شاء اللہ مزید انجام دیں گے۔ مجھے امید ہے کہ ہم آخری کامیابی کے قریب ہیں، ہماری کامیابی اسی صورت میں ہو گی جب عراق، ایران اور دیگر اسلامی ممالک خوشحال ہوں اور بڑی طاقتوں اور ان کی یلغار کے بغیر سکون و چین کی زندگی بسر کریں۔انہوں نے فرمایا مجھے امید ہے کہ جو افراد بیرونی ممالک میں مقیم ہیں وہ بھی واپس آ جائیں انہیں معلوم ہے کہ اس قوم کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا وہ دعوے کرتے ہیں کہ قوم ہمارے ساتھ ہے اگر قوم تم لوگوں کے ساتھ ہے تو قوم کے ساتھ ہمکاری کرو حکومت کے ساتھ ہمکاری کرو نہ یہ کہ کنارہ گیری اختیار کرتے ہوئے ہر کوئی اپنا گروہ بنا لے اور ہر کوئی دوسرے کو گالیاں دینا شروع ہوجائے۔