علامہ ابن علی واعظ
قم سے طلوع ہوئی وہ آزادیوں کی صبح
میداں کی، کوہساروں کی اور وادیوں کی صبح
اہل ستم کے واسطے بربادیوں کی صبح
انگڑائی لے کے اٹھی ہے آبادیوں کی صبح
سویا ہوا ضمیر جو بیدار ہوگیا
صحن حیات مطلع انوار ہوگیا