نوفل لوشاتو میں امام خمینی(رح) سے کس امریکی سیاستدان نے ملاقات کی؟
وہ کارٹر کی حکومت میں امریکی غیر ملکی پالیسی ساز مشیروں میں سے تھا، لیکن اس کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا ، اور مصدق کے خلاف بغاوت کے دوران، وہ ایران میں امریکی سفارت خانے کے عملے کا ایک رکن تھا اور اب وہ ڈاکٹر یزدی کے ذریعے امام (رہ) سے ملاقات کے لئے آیا تھا۔
جماران خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رچرڈ کاٹم امریکا کہ ممتاز اور پرانے سیاستدان ہیں جو 1954 میں مصدق کے خلاف ہونے والی بغاوت کے دوران ایران میں امریکی سفارت خانہ کے عملے کے ایک رکن تھا وہ کارٹر کی حکومت میں امریکی غیر ملکی پالیسی ساز مشیروں میں سے تھا، لیکن اس کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا اور یہاں فرانس کے شہر نوفل لوشاتو میں ڈاکٹر یزدی کے توسط سے امام (رہ) سے ملنے پہنچا تھا۔
اس ملاقات کے دوران امام خمینی(رح) نے شاہ کے جرائم کو گنواتے ہوے اور امریکا کی واضح حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا ہماری قوم امریکہ کو انسانی حقوق کے خلاف شاہ کے جرائم کا بنیادی اور اصلی سبب مانتی ہے انہوں نے فرمایا اس وقت امریکا کی وجہ سے ایران کی ثقافت اور اقتصاد کو نقصان پہنچ رہا ہے آج ہمارے ملک کی عوام جرائم پیشہ افراد سے تنگ آچکی ہے اور سب مل کر شہنشاہیت کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید فرمایا اگر امریکا یہ سوچ رہا کہ وہ اس تحریک کو فوجی طاقت کے ذریعے ختم کر دے گا تو یہ اس کی غلط سوچ ہے ایرانی عوام ایک ایسی حکومت چاہتی ہے جس کو وہ انتخاب کریں نہ کہ ایک ایسی حکومت جس میں دوسرے ممالک حکمران ہوں۔
اسلامی انقلاب کے بانی فرماتے ہیں ہم عوام کی راے کے مطابق ایک جمہوری نظام قائم کرنا چاہتے ہیں جس کے ہر عمل میں عوام کی راے شامل ہو گی جس طرح دوسرے جمہوری ملکوں میں حکومتیں قائم ہیں اسی طرح ہم بھی اپنے ملک میں ایک حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں لیکن ہماری حکومت اسلامی قوانین کے مطابق ہو گی کیوں کہ ہمارے ملک میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات کے دوران مزید فرمایا کہ ہم ایسی اسلامی حکومت قائم کریں گے جو قرآن، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ائمہ اطھار علیھم السلام کی تعلیمات کے مطابق ہو گی جس میں نہ صرف مسلمانوں کو بلکہ ایران میں رہنے والے ہر فرقہ کے انسان کے حقوق کی رعایت کی جاے گی ہم دوسرے اسلامی ممالک کی طرح اسلامی حکومت نہیں بنائیں گے۔
امام خمینی(رح) نے اس امریکی سیاستدان کے ایک سوال جواب میں کہا ہم تمام ممالک سے اپنے تعلقات قائم رکھیں گے لیکن اسرائیل اور اس جیسے دوسرے ممالک جو حقوق بشریت کے خلاف جرائم انجام دے رہے ہیں کسی قسم کے تعلقات نہیں رکھیں گے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران آج بھی امام خمینی(رح) کے افکار پر عمل کرتے ہوے اسرائیل اور امریکا کے خلاف اپنی آواز بلند کر رہا ہے اور فلسطین، یمن ، بحرین، شام اور عراق میں ہو رہے مظالم کی شدید مذمت کر رہا ہے ۔