ہم مجاہدین خلق ادارہ کے انحراف سے پہلے اس کے بعض ممبروں سے رابطہ میں تھے اور ان میں سے بعض ہمارے دوست بھی تھے۔ لیکن اس ادارہ کے انحراف کے بعد ان لوگوں نے ہم سے اپنا رابطہ ختم کرلیا اور پھر ہم سے کوئی تعلق نهیں رکھا۔ پھر سنا کہ ان کے کچھ افراد ساواک سے مڈ بھیڑ میں مارے گئے ہیں۔ کچھ لوگوں کو ساواک نے گرفتار کرلیا تھا کہ ان میں سے صرف کریم عصری کا نام مجھے یاد رہ گیا ہے۔
انقلاب کے بعد نقل کیا ہے کہ ان لوگوں کے ہم سے رابطہ توڑنے کی علت ان کا اسلام سے انحراف ہی تھا۔ جبکہ اگر وہ لوگ ہم سے رابطہ قطع نہ کرتے تو ہم ان کے سازمان سے جدا کرنے کے لئے کوئی قدم اٹھاتے، لیکن آقا طالقانی اور آقا منتظری جیسے کچھ انقلابی علماء جو ان لوگوں کے ساتھ جیل میں زندگی گذار رہے تھے نے ان لوگوں کو دوبارہ اسلام کی طرف پلٹانے کی کافی کوشش کی اور گھنٹوں ان سے بحث و مباحثہ کرتے تھے لیکن کوئی خاص کامیابی نہیں ملی۔