نوفل لوشاتو میں طلباءکا استقبال

امام خمینی(رح) نے نوفل لوشاتو میں یورپ کے مختلف ممالک سے آے ہوے طلباء کے درمیان تقریر کی البتہ ایک دن پہلے بھی کچھ طلباءء پیرس میں ان سے ملنے ان کے گھر پہنچے تھے جہاں سے ان کو یہ خبر ملی تھی کہ امام خمینی(رح) نوفل لوشاتو میں مقیم ہیں۔

 نوفل لوشاتو میں طلباءکا استقبال

امام خمینی(رح) نے نوفل لوشاتو میں یورپ کے مختلف ممالک سے آے ہوے طلباء کے درمیان تقریر کی البتہ ایک دن پہلے بھی کچھ طلباءء پیرس میں ان سے ملنے ان کے گھر پہنچے تھے جہاں سے ان کو  یہ خبر ملی تھی کہ امام خمینی(رح) نوفل لوشاتو میں مقیم ہیں۔

نوفل لوشاتو میں ابھی امام خمینی(رح) کی سکونت کی مکمل تیاری نہیں ہو پائی  تھی اور ابھی ان سب طلباء کو وہاں منتقل کرنے کا وسائل بھی مہیا نہیں تھے اسی بات کو بہانہ بنا کر دوتین  لوگوں نے اس بات کو شائع کیا کہ کچھ لوگوں نے امام (رہ) کو اپنے حصار میں کر رکھا ہے اور وہ طلباء کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہے۔

ادہر رات کو جب یہ خبر احمد آغا کے ذریعے امام خمینی(رح) تک پہنچی کہ کچھ افراد اس طرح کی غلط  افواہ پھیلا رہے ہیں امام (رہ) نے فرمایا میں کل خود ان سے ملنے پیرس جاوں گا اور وہاں پر اپنے چاہنے والوں سے ملوں گا اگر ہم سے نارض ہے تو ان کو منائیں گے۔

واضح رہے کہ ان افواہوں کے دوسرے ہی دن امام خمینی(رح) نے طلباء  سے ملاقات کی امام خمینی(رح) نے تھکاوٹ اور تمام مصروفیات کے باوجود طلباء کا شاندار استقبال کیا اور ان کے درمیان تقریر کرتے ہوے فرمایا کہ شاید کچھ لوگ یہاں مجھ سے ملنے آے تھے لیکن میں یہاں نہیں تھا جس کی وجہ سے وہ سوچ رہے ہیں کہ کچھ لوگ اس کے ذمہ دار ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے میں بھی اسی وجہ سے یہاں آیا ہوں تاںکہ کسی قسم کی غلط فہمیاں پیدا نہ ہوں ورنہ اس وقت میری طبیعت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ میں یہاں بیٹھوں۔

امام خمینی (رح) نے طلباء سے اپنے خطاب میں فرمایا کہ میری طبیعت کی وجہ سے نوفل لوشاتو کا انتخاب کیا گیا تاںکہ میں آرام کر سکوں اور آج بھی مجھے اطلاع ملی کہ آپ یہاں ہیں اور میں اس وقت آپ کی وجہ سے یہاں ہوں اور آپ جانتے ہیں کہ یہ میرے مزاج کے خلاف ہے کہ میرے اور آپ کے درمیان ملاقات کا کوئی ذریعہ ہو جب کہ اس طرح کی شان و شوکت اسلامی آداب کے خلاف ہے۔

میں اپنی طاقت کے اعتبار سے آپ تمام حضرات کی خدمت میں ہوں جتنی میرے جسم کی طاقت مجھے اجازت دے گی  میں آپ کی خدمت میں ہوں ماشاء اللہ آپ سب جوان ہیں اور انشاء اللہ جب میری عمر میں پہنچے گئے تو معلوم ہو گا بوڑھاپا کیا ہوتا جتنی ہمت جوانوں میں ہوتی اتنی جسمی طاقت بوڑھوں میں نہیں ہوتی اب میں آخری سانسیں لے رہا ہوں لہذا مجھے امید ہیکہ ان ایام میں ہم سب اسلام کی خدمت کر سکیں ہم مسلمانوں کی خدمت کر سکیں ہم اپنے ملک کی خدمت کر سکیں۔

ای میل کریں