فرانس کے شہر نوفل لوشاتو میں امام خمینی(رح) کی بہترین مہمان نوازی
دور اور نزدیک سے طلباء امام خمینی(رح) سے ملنے اور ان کی گفتگو کو سننے کے لئے نوفل لوشاتو پہنچتے تھے اور رات کو وہیں ایک تکیہ وہ کمبل کے ساتھ باغ میں لگی ہوئی چادر میں صبح تک آرام کرتے تھے۔
جماران خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) کے نوفل لوشاتو کے پہنچنے کے دو دن بعد ہی آپ کے احباب آپ سے ملحق ہوگئے مرحوم الحاج مہدی عراقی نے دوسروں سے جلدی نوفل لوشاتو پہنچے تھے اور وہاں کے تمام اندرونی معاملات کی ذمہ داری بھی قبول کی ۔
امام خمینی (رح) کے پہنچتے ہی نوفل لوشاتو نے ایک انقلابی مرکز میں تبدیل ہو گیا جس کی وجہ سے بہت جلد اس نے دنیا کے نامور صحافیوں اور عالمی میڈیا کی توجہ اپنی طرف جذب کر لی ہر ہفتہ کے ہفتہ کے آخری دو دنوں میں ایرانیوں کا ایک عطیم اجتماع وہاں پر جمع ہوتا تھا جن میں اکثر ایران وہ طلباء تھے جو یورپ کے مختلف ممالک تعلیم حاصل کر رہے تھے امام خمینی(رح) بھی مختلف مناسبتوں پر تقریر کرتے تھے جو لوگ دور دراز شہروں سے آتے تھے وہ وہیں نوفل لو شاتو میں آرام کرتے تھے باغ کے دوسری طرف ایک چھوٹا سا صحن تھا جس میں دو کمرے تھے اس کو بھی امام خمینی(رح) کے عیال کے لئے کراے پر لیا گیا تھا۔
باغ میں ایک چادر نصب کی گئی تھی سرما کا موسم تھا برف باری کی وجہ موسم کافی سرد ہو چکا تھا لیکن وہاں پر موجود افراد کی محبت کی گرمی نے ٹھنڈک پر غلبہ کر لیا تھا مہدی عراقی اپنے دوستوں کے گروہ کے ساتھ مہمانوں کی دیکھ بھال میں مصروف میں اور مہمان نوازی کے فرائض کو بہترین طریقے سے انجام دے رہے تھے۔
دور اور نزدیک سے طلباء امام خمینی(رح) سے ملنے اور ان کی باتوں کو سننے کے لئے نوفل لوشاتو پہنچتے تھے وہ رات کو وہیں ایک تکیہ اور کمبل کے ساتھ باغ میں لگی ہوئی چادر میں صبح تک آرام کرتے تھے امام خمینی(رح) اپنے ان مہمانوں کی حو صلہ افزائی کرتے تھے اور طلباء بھی ان کی باتوں سے لطف اندوز ہوتے تھے۔
امام خمینی(رح) ظہر اور مغرب کی نماز کے لئے اس باغ کی طرف آتے تھے اور اگر مناسب سمجھتے تھے تو تقریر بھی کرتے تھے ۔
جیسے ہی امام خمینی (رح) کو یہ خبر ملتی تھی کہ کچھ لوگ آپ سے ملنے انگلینڈ، جرمن یا کسی دوسری جگہ سے آئیں امام (رہ) ان کا استقبال کرتے اور تھوڑی دیر ان کے درمیا ن گفتگو بھی کرتے زیادہ تر لوگ شنیچر اور اتوار کو وہاں آتے تھے۔
نوفل لوشاتو میں امام خمینی(رح) بڑی سادگی اور بغیر تکلف کے میزبانی کرتے تھے حاج مہدی عراقی ایک روٹی اور ایک انڈا اور کبھی کبھی ان کے ساتھ ایک ٹماٹر اور آلو بھی مہمانوں کے مہیا کرتے تھے اور عصر کے وقت ایک کپ چاے مہمانوں کی خدمت میں پیش کرتے تھے۔
واضح رہے کہ فرانس کے شہر لوشاتو کی طرف امام خمینی(رح) اس وقت سفر شروع کیا تھا جب کویت کے حکمرانوں ان کو اپنے ملک میں داخل ہونے سے منع کیا تھا۔