ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کی تہران یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی جانب سے منگل کے روز کشمیر سے متعلق ایک ثقافتی نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں تہران میں تعینات خاتون پاکستانی سفیر "رفعت مسعود" نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق، منعقد ہونے والی نشست میں خاتون پاکستانی سفیر اور پاکستانی سفارتخانے کے اہلکاروں کے علاوہ شعبہ اردو تہران یونیورسٹی کے اساتذہ ڈاکٹر محمد کیومرثی، ڈاکٹر علی بیات، ڈاکٹر علی کاؤسی نژاد، ڈاکٹر زیب النسا علیخان، ڈاکٹر وفا یزدان منش، ڈاکٹر فرزانہ اعظم لطفی، ڈاکٹر راشد عباس نقوی، دوسرے اساتذہ اور شعبہ اردو کے طلباء و طالبات نے بھر پور شرکت کی۔
تہران یونیورسٹی کے ڈیں فیکلٹی آف فارن لنگوئجز اور لٹریچر ڈاکٹر علیرضا ولی پور نے بھی تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہاکہتے ہوئے پاک ایران تعلقات اور شعبہ اردو کی تعلیمی اور ادبی سرگرمیوں پر بحث کی۔
اس موقع پر خاتون پاکستانی سفیر نے اپنی تقریر میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات موجودہ کثیرالجہتی تعلقات بڑھانے پر مثبت اثر پڑسکتے ہیں۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران میں اردو کی نشو و نما کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس ملک میں فارسی زبان کی ترقی اور نشو ونما کے لئے بھرپور کوشش کر رہا ہے۔
مسعود نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور تعلیمی تعلقات کو مزید بڑھانے کے مقصد سے اساتذہ اور طلبا کے تبادلے کے لئے مناسب اقدامات کریں گی۔
انہوں نے اس ثقافتی نشست کے موضوع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی خوبصورتی کے با وجود ان کے عوام کے آنکھوں میں دکھ اور پریشانی سے مالامال ہے اور تمام ممالک اس کے مسئلے کے حل کے لئے باہمی تعاون کریں۔
خاتون پاکستانی نے ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر توجہ مرکوز کرنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای ہمیشہ کشمیر کے بحران کے حل کے لئے عالمی برداری کے درمیان باہمی تعاون اور یکجہتی پر زور دے رہے ہیں۔
انہوں نے تہران یونیورسٹی کے شعبے اردو کی ادبی سرگرمیوں کی تعریف کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان فارسی اور اردو کی مزید ترقی کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گا۔