پاکستانی زائرین کے لئے ایران میں خصوصی انتظامات
سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم میں شرکت کے لئے عراق جانے والے پاکستانی زائرین کا دوسرا قافلہ زمینی راستے سے بدھ کو ایران کے شہر زاہدان پہنچ گیا۔ دوسری جانب کربلائے معلی کی صوبائی کونسل نے اربعین نواسہ رسولۖ اور دیگر شہدائے کربلا کی عزادادی کے لئے حصوصی سیکورٹی منصوبہ تیار کیا ہے۔
چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لیے پاکستان بھر سے زائرین تفتان کے راستے ایران پہنچنے کا سلسلہ شروع ہوگیا اور بدھ کو اسی سلسلے میں ہزاروں پاکستانی زائرین جن میں مرد و خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، تفتان کے راستے ایران کے سرحدی شہر زاہدان پہنچے جہاں ایران کے غیور شیعہ اور سنی علماء دین اور عوام نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے اور زاہدان کے امام جمعہ آیت اللہ عباس علی سلیمانی کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین روز کے دوران 6500 پاکستانی زائرین زاہدان پہنچے ہیں کہ جن کا ایران کے غیور شیعہ اور سنی علماء دین اور عوام نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
انھوں نے کہا کہ زاہدان میں مہمان خانہ امام رضا علیہ السلام کے علاوہ کئی دیگر مقامات پر پاکستانی زائرین کی مہمان نوازی اور سہولیات کے انتظامات کئے گئے ہیں۔
پاکستانی زائرین کے لئے ایران کی سرحد کھلی ہوئی ہے اور امیگریشن ضابطے اور قانونی مراحل طے کرنے کے بعد پاکستان سے ایران میں زائرین کے داخل ہونے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان زمینی راستے سے عراق و یورپ اور وسطی ایشیا کے ممالک جانے کے لئے پاکستانیوں کے لئے واحد راستہ ہے جو ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے پاکستانی زائرین کے لئے ایران و عراق اور دیگر ممالک منجملہ شام کی زیارات کے لئے ہمیشہ کھلا رہا ہے۔
ایرانی عوام اور خاص طور سے صوبے سیستان وبلوچستان کے عوام سرور و سالار شہیداں حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب باوفا سے خاص عقیدت رکھنے کی بنا پر پاکستانی زائرین کی بالکل اپنے بھائیوں کی مانند پذیرائی و مہمان نوازی کر رہے ہیں تاکہ ایران میں داخل ہونے پر انھیں کسی بھی طرح سے پردیس میں ہونے کا احساس نہ ہو سکے۔
دریں اثنا ایران کی وزارت داخلہ کے سیکورٹی امور کے سیکریٹری نے اعلان کیا ہے کہ ایران و عراق کے درمیان مختلف سرحدی گذرگاہوں منجملہ مہران، چذابہ اور شلمچے کے راستے اربعین حسینی کے لئے زائرین کے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور ایران کے کچھ صوبوں کے زائرین کے ساتھ ساتھ غیر ملکی زائرین شلمچے کے راستے عراق میں داخل ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب کربلائے معلی کی صوبائی کونسل نے اربعین نواسہ رسولۖ اور دیگر شہدائے کربلا کی عزادادی کے لئے خصوصی سیکورٹی منصوبہ تیار کیا ہے۔
اس کونسل نے اعلان کیا ہے کہ سیکورٹی کے اس منصوبے میں زائرین کرام کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ ماضی کی ہر طرح کی خامی کو دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
سیکورٹی کے اس منصوبے کے تحت پورے صوبے کربلائے معلی میں اربعین کی عزاداری کے دوران کسی قسم کے ڈرون طیاروں اور ہیلی کاپٹروں اور طیاروں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور صرف فرات آپریشن کمان سے جواز حاصل کر کے ہی کوئی پرواز انجام پاسکتی ہے۔
کربلائے معلی کی صوبائی کونسل نے منگل تیرہ صفرالمظفر سے اربعین حسینی کی عزاداری کے اختتام تک صوبے بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فرزند رسولۖ حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب باوفا کا چہلم بیس صفرالمظفر مطابق تیس اکتوبر کو منایا جائے گا اور اس روز عراق و ایران سمیت پوری دنیا کے مختلف ملکوں کے کروڑوں زائرین جنوبی عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی پہنچ کر بارگاہ عصمت و طہارت میں نذارنہ عقیدت پیش کرتے ہیں۔