ترکی میں امام خمینی(رح) کی نماز جماعت میں شمولیت
امام خمینی (رح) ترکیہ کی نماز جماعت کو یاد کر کے افسوس کرتے تھے کہ مسجد اعظم اور مسجد ھندی میں اس طرح نماز جماعت میں نظم کی رعایت نہیں کی جاتی۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک نجف میں امام خمینی(رح) سے ترکیہ میں جلاوطنی کے دوران مسائل کے بارے مین سوال کیا جس کہ جواب میں امام خمینی(رح) نے فرمایا ہمارے قریب میں ایک مسجد تھی جس میں جمعہ کے دن کم سے کم پانچ ہزار لوگ نماز جمعہ کے لئے حاضر ہوتے تھے لیکن اس انچ ہزار کے مجمع میں کسی مہنہ سے آواز سنائی نہیں دیتی تھی ان کے اس نظم نے مجھے حیرت میں ڈال دیا کہ ہم نماز کی اہمیت کو نہیں سمجھتے۔ کبھی کبھی میں سوچتا تھا کے اگر کوئی بیرون ملک سے مسافر یہاں آکر نماز پڑھے اور اس کے بعد نجف میں مسجد ھندی اور قم میں مسجد اعظم میں بھی نماز ادا کرے تو یقینی طور یہ بات کہے نماز اصلی نماز یہی ہے نہ کہ وہ جو ہم پڑھتے ہیں وہاں اگر کوئی شخص دوسرے کو کچھ سمجھانا بھی چاہتا تھا تو اشاروں سے اپنی بات اس تک پہچاتا تھا وہاں پر ہر نمازی اپنے پاوں کی انگلیوں کو دوسرے کے پاوں کی انگلیوں کے برابر رکھتا تھا میں اس نظم و نسق کو دیکھ کر کافی متاثر ہوا۔