بچوں سے محبت

اولاد ماں باپ کے لئے ایک پھول کی طرح ہے:امام خمینی (رح)

اولاد ماں باپ کے لئے ایک پھول کی طرح ہے ماں باپ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک باغبان کی طرح اس کی حفاظت کریں

اولاد ماں باپ کے لئے ایک پھول کی طرح ہے:امام خمینی (رح)

اولاد ماں باپ کے لئے ایک پھول کی طرح ہے ماں باپ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک باغبان کی طرح اس کی حفاظت کریں تاںکہ اس کی خوشبو سے سماج و معاشرہ معطر ہو۔

اقنا خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) فرماتے ہیں اولاد ماں باپ کے لئے ایک پھول کی طرح ہے ماں باپ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک باغبان کی طرح اس کی حفاظت کریں تاںکہ اس کی خوشبو سے سماج و معاشرہ معطرہو۔

اگر ایک مالی (باغبان) اپنے کام میں کامیاب ہونا چاہتا ہے تو اسے اپنی تمام ذمہ دارویوں کو اچھے طریقہ سے انجام دینا ہو گا اسی طرح ماں باپ بھی اگر چاہتے ہیں کہ ان کی اولاد صالح بنے تو انھیں بھی اولاد کے حقوق کو انجام دینا ہو گا، ماں باپ کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کا اچھا نام رکھیں، انھیں قرآن کی تعلیم دیں، دین کے مطابق ان کی تربیت کریں، اپنی اولاد کا احترام کریں اور اپنے بچوں کے درمیان عدالت بر قرار رکھیں یہ ایسے موارد ہیں جن کی طرف والدین کی خصوصی درکار ہے۔

درحقیقت گھر ایک ایسی جنت ہے جہاں بچہ باپ کی شفقت اور ماں کی محبت کی چھاؤں میں پرورش پاتا ہے۔ ماں کی گود کو بچے کی پہلی درس گاہ کہا جاتا ہے اور بچوں کی تربیت کی پہلی درسگاہ اس کا اپنا گھر ہے  بچے کی بنیادی تربیت میں ماں کا کردار نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ گھر سے اگر بچوں کی تربیت صحیح خطوط پر ہو تو بیرونی دنیا میں بھی ایسے بچے آگے چل کر قابل اعتماد شخصیت بن سکتے ہیں۔ بچوں کی اچھی تربیت کے لئے والدین کی خصوصی توجہ درکار ہو تی ہے تاکہ معاشرے میں اچھی عادات کے بچے جنم لیں اور مجموعی طور پر معاشرے میں بہتری آئے۔

چنانچہ پیغمبر اسلام ارشاد فرماتے ہیں: ’’ كُلُّكُمْ‏ رَاعٍ‏ وَ كُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ‘‘تم میں سے ہر شخص ذمہ دار ہے اور اس سے اس کی رعایا کے بارے میں بازپرس ہوگی ۔ حاکم ذمہ دار ہے اوراپنی رعایا کے بارے میں اس سے پوچھا جائے گا۔ مرد اپنے گھر کا ذمہ دار ہے، اس سے اس کی رعایا کے بارے میں سوال ہو گا۔

یہ امانت ایک عظیم ذمہ داری ہے جس میں کوتاہی کرنے یا ضائع کرنے سے اللہ تعالی نے خبردار فرمایا ہے ۔ارشاد باری ہے:’’ يا أَيُّهَا الَّذينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَ أَهْليكُمْ ناراً وَقُودُهَا النَّاسُ وَ الْحِجارَةُ عَلَيْها مَلائِكَةٌ غِلاظٌ شِدادٌ لا يَعْصُونَ اللَّهَ ما أَمَرَهُمْ وَ يَفْعَلُونَ ما يُؤْمَرُو ‘‘(تحریم/6)اے ایمان والوں ! تم بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو اس آگ سے جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں اس پر ایسے فرشتے مقرر ہیں جو بڑے تندخو، سخت مزاج ہیں۔ نافرمانی نہیں کر تے اللہ کی جس کا انہیں حکم دیا جاتا ہے۔

امام خمینی فرماتے ہیں کہ ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ہم اپنے بچوں کو کیا کھلا رہے ہیں ہمیں اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ یہ اناج جو ہم اپنے گھر میں لا رہے اس کو ہم نے کس طرح اور کس سے حاصل کیا ہے۔

رہبر انقلاب حضرت امام خمینی(رح) کے پوتوں میں سے ایک نقل کرتے ہیں کہ امام (رہ) ہمیشہ ہمیں  اس بات کی نصیحت کرتے تھے کہ اپنے دوست کو انتخاب کرنے میں دقت کریں امام (رہ) فرماتے ہیں آج سماج اور معاشرہ میں اکثر جوانوں کے منحرف ہونے کی وجہ ان کے خراب دوست ہیں اسی لئے امام (رہ) گھر میں اس مسئلہ پر بہت زیادہ تاکید کرتے تھے۔ 

ای میل کریں