حجاب عورت کے وقار اور شخصیت کی نشانی ہے

حجاب عورت کے وقار اور شخصیت کی نشانی ہے

حجاب عورت کے وقار اور شخصیت کی نشانی ہے

حجاب عورت کے وقار اور شخصیت کی نشانی ہے

اسلام نے جو پردہ معین کیا ہے وہ آپ کے وقار اور شخصیت کی حفاظت کے لئے ہے خداوند متعال نے جس چیز کا بھی حکم دیا ہے اس کے اندر خاص اقدار پائے جاتے ہیں ممکن ہے کچھ شیطانی صفات والے آپ کے وقار اور شخصیت کو خراب کرنے کی کوشش کریں۔

امام خمینی پورٹال کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) اپنے ایک بیان میں ارشاد فرماتے ہیں تمام جوان لڑکے اور لڑکیاں اپنی آزادی اور اپنے اقدار اور شخصیت کی حفاظت کریں اور خاص ایسی فحشا محفلوں میں شرکت نہ کریں جو مغرب اور آپ کے ملک کے دشمنوں کی طرف سے منعقد کی جاتی ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی فرماتے ہیں اسلام نے عورت پر پردہ کو واجب قرار دیا ہے اس پر چادر پہننا واجب نہیں ہے بلکہ عورت ہر اس لباس کو پہن سکتی ہے جو اس کے پردے کو مکمل کر دے۔

امام (رہ) پردہ کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں اسلام نے جو پردہ معین کیا ہے وہ آپ کے وقار اور شخصیت کی حفاظت کے لئے ہے خداوند متعال نے جس چیز کا بھی حکم دیا ہے اس کے اندر خاص اقدار پائے جاتے ہیں ممکن ہے کچھ شیطانی صفات والے ان اقدار کو خراب کرنے کی کوشش کریں۔

امام خمینی (رح) فرماتے ہیں اگر آج کوئی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین کرے تو سارے علماء اس کے خلاف فتوٰی دیتے ہیں لیکن افسوس ہے آج عالم اسلام ان لوگوں کے خلاف خاموش ہے جو اسلام کے قوانین پامال کر رہے اور مسلمانوں کو اسلامی قوانین پر زندگی بسر کرنی اجازت نہیں دیتے آج دعالم اسلام ایسے عناصر کے خلاف کیوں خاموش ہے جو ملسمان لڑکیوں کو یونیورسٹیوں میں اپنی فرضی سے اسلامی لباس نہیں پہننے دیتے آج وہ لوگ ہمارے لئے بد حجابی اور بے ہردگی کو آزادی کا نام دے رہے جبکہ یہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک سازش ہے جس کو سمجھنا عالم اسلام کے ضروری ہے آج اس بے ہردگی نے اسلامی معشرہ کو مغربی معاشرہ بنا دیا ہے جس طرح ہم توہین رسالت برداشت نہیں کر سکتے اسی طرح ہم توہین اسلام بھی برداشت نہیں کر سکتے۔

واضح رہے کہ قرآن مجید میں مختلف جگہوں پر عورتوں کو پردہ کا حکام دیا گیا ہے جیسا کہ سورہ نور میں ارشاد ہوتا ہے وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِہِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوجَہُنَّ وَلَایُبْدِیْنَ زِیْنَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا وَلْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِہِنَّ عَلٰی جُیُوبِہِنَّ وَلَایُبْدِیْنَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ لِبُعُوْلَتِہِنَّ۔۔ مومنہ عورتوں سے بھی کہہ دیجئے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھا کر یں اوراپنی شرمگاہوں کو بچائے رکھیں اوراپنی زیبائش کی جگہوں کو ظاہر نہ کریں سوائے اسکے جو خود ظاہر ہو اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رکھیں اور اپنی زیبائش کو ظاہر نہ ہونے دیں سوائے اپنے شوہروں کے۔

ہمیں امید ہے کہ ہمارے سماج و معاشرہ کی عورتیں خصوصاً کنیزان ِ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا اپنی زندگی کے ہر شعبہ بالخصوص طرزِ معاشرت میں کائناتِ انسانیت اور عالم اسلام کی ان مثالی خواتین کو اپنا آئیڈیل اور نمونہ بنائیں گی جن پر دنیا فخر و مباہات کرتی ہے یعنی ! جناب خدیجہ  ،جناب فاطمہ زہرا اور جناب زینب سلام اللہ علیہا و...اس لئے کہ اگرکائنات میں یہ مقدس خواتین نہ ہو تیں تو صنف نسواں کے چہرہ پر نکھار نہ آتااور وہ ہمیشہ پژمردگی کا شکار ہوتی ، اگریہ نہ ہوتیں تو پھر انسانیت معرفتِ حجاب سے محروم ہوجاتی انہوں نے انسانیت کو حجاب سے آشنا کروایا ہے ۔لہذا World Modernاور اس کی گندی تہذیب و ثقافت سے چشم ہوشی کرتے ہو ئے اسلامی تہذیب و ثقافت کو اپنا حرزِ جاں بنا لیجیئے اور دین اسلام کی تعلیمات کے مطالعہ کے ساتھ ساتھ اس پر غور و فکر کیجئے تا کہ آپ کو اپنے معاشرتی مسائل سے آشنائی ضاصل ہو سکے اور آپ کو اپنی اہمیت کا اندازہ ہو سکے کہ کائنات انسانیت میں صنف نسواں کی خلقت کے اسرار و رموز کیا ہیں اور صنف نازک عالم بشریت میں کس قدر اہمیت اور عزت و شرف کی حامل ہے۔

 

ای میل کریں