امام خمینی (رہ) کی نظر میں ماہ محرم میں علماء کرام کی ذمہ داریاں
ماہ محرم 1403 ھجری قمری، کو قم، تہران اور آذربایجان کے کچھ طلاب اور علماء نے حسینہ جماران میں امام خمینی(رح) سے ملاقات کی اس اجلاس میں امام خمینی (رح) نے تحریک سید الشھداء کے اثرات کو بیان کیا۔
امام خمینی (رہ) کی نظر میں ماہ محرم میں علماء کرام کی ذمہ داریاں
جماران خبر رساں ایجنسی کے خبر نگار کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) نے اپنی تقریر کے دوران فرمایا محرم الحرام میں ہماری کیا ذمہ داری ہے؟ علمائ کرام اور مقررین محترم کی اس با برکت مہینے میں کیا ذمہ داری ہے؟ محرم الحرام میں کے دوسروں افراد کی کیا ذمہ داری ہے؟۔
اس اجلاس میں ان سولوں کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے فرمایا سید الشھداء امام حسین علیہ السلام اور ان کے اصحاب نے ہر انسان کی ذمہ داری اور شرعی وظیفہ کو بیان کر دیا ہے انہوں نے کہا سب سے پہلی ذمہ داری عملی میدان میں فداکاری ہے اور دین کی تبلیغ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
امام خمینی (رح) نے فرمایا کہ جس قدر امام حسین علیہ السلام کی فداکاری پروردگار کو عزیز ہے اتنے ہی جناب زینب سلام اللہ علیھا اور امام سجاد علیہ السلام کی فداکاری بھی عزیز ہے جس طرح امام حسین علیہ السلام کی قربانی نے تحریک حسینی کو آگے بڑھایا ہے اسی طرح جناب زینب سلام اللہ علیھا اور امام سجاد علیہ السلام کے خطبے بھی اس تحریک کو چلانے میں موثر تھے۔
امام (رہ) فرماتے ہیں انہوں نے ہمیں ظالم اور ظالم حکومت کا مقابلہ کرنا سیکھایا امام فرماتے ہیں یہ انہی کا دیا ہوا درس ہے کہ ظالم کے مقابلے میں نہ ہی مردوں اور نہ ہی عورتوں کو ڈرنا چاہیے یزید جیسے ظالم اور فاسق شخص کے مقابلے میں حضرت زینب سلام اللہ علیھا کھڑی ہوئیں اور اس کو اتنا ذلیل کیا کہ بنی امیہ اپنی پوری زندگی میں اتنا ذلیل نیں ہوے تھے۔
رہبر انقلاب فرماتے ہیں یزید اور اس کے طرفداروں نے امام حسین علیہ السلام کو حکومت وقت کے خلاف بغاوت کرنے والے کے طور پہچنوایا تھا لیکن کوفہ سے شام تک ان دو نورانی شخصیتوں کی گفتگو نے لوگوں کے لئے اس بات کو واضح کر دیا تھا ہم نے اسلام کی خاطر اپنا سب کچھ قربان دیا ہے اور یزید ایک ظالم اور فاسق حاکم ہے جس نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اولاد کا قتل کیاہے۔
تمام مقررین اور ذاکرین اس بات کی طرف توجہ کریں اور ہمیں بھی اس بات کی طرف توجہ کرنا چاہیے کہ اگر سید الشھداء سلام اللہ علیہ نے قیام نہ کیا ہوتا تو آج ہم بھی کامیاب نہ ہوتے یہ سارا باہمی اتحاد جو ہماری کامیابی کا اصلی راز ہے یہ سب ان مجالس عزاء کی وجہ سے ہے اور یہ مجالس عزاء دین کی تبلیغ اور ترویج کا بہترین ذریعہ ہیں امام حسین علیہ السلام نے ہم سب کو متحد کرنے کا ایک ذریعہ بنا دیاہے یہ مجالس عزاء آپسی اختلاف کو دور کر کے باہمی اتحاد پیدا کرنے کا بہترین موقع ہیں۔