شیعہ نیوز۔ اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے مرکزی صدر نے شہید قائد کی30 برسی کی مناسبت سے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ملت تشیع کی پاکستان میں یتیمی کو 30 برس مکمل ہوئے ہیں۔اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے مرکزی صدر سید پسند علی رضوی نےشہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی30 برسی کی مناسبت سے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ملت تشیع کی پاکستان میں یتیمی کو 30 برس مکلمل ہوئے ہیں۔ شہید علامہ سید عارف حسین حسینی کی ہمہ گیر شخصیت ایک کامل نمونے کی حیثیت رکھتی ہے، آپ کے وجود میں وہ اعلی انسانی صفات تھیں جس سے آپ تھوڑے وقت میں ملت جعفدیہ پاکستان کی دل کی دھڑک بن گئے شہید علامّہ شہید عارف حسینی کا دور پاکستان کی تشیع کا متحرک دور تھاچنانچہ آپ نے پاکستانی سیاست میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے ملک کی تقدیر بدلنے کے لئے طویل جد و جہد کی۔ اس سے قبل پاکستانی سیاست میں علما کا مؤثر اور متحرک کردار نہیں تھا، لیکن شہید حسینی نے دین اور سیاست کے تعلق کو عملی جامہ پہینایا-آپ پاکستانی شہری ہونے کے ناطے سیاسی و اجتماعی امور میں ہر مسلک و مکتب اور زبان و نسل سے تعلق رکھنے والوں کی شرکت کو ضروری سمجھتے تھے۔ علامہ عارف حسین حسینی نے پاکستان میں امریکی ریشہ دوانیوں کو نقش بر آب کرنے اور قوم کو سامراج کے ناپاک عزائم سے آگاہ کرنے کے لئے بھی موثر کردار ادا کیا۔ علامہ شہید عارف حسین حسینی اتحاد بین المسلمین کے عظیم علمبردار تھے، آپ فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کے شدید مخالف تھے، اس سلسلے میں آپ نے علمائے اہل سنت کے ساتھ مل کر امت مسلمہ کی صفوں میں وحدت و یک جہتی کے لئے گرانقدر خدمات انجام دیں۔
یاد رہے کہ علامہ عارف حسین الحسینی کو استعماری ایجنٹوں امریکی سرپرستی میں حکمرانوں نے 5 اگست 1988 ء کی صبح پشاور میں واقع درسگاہ مدرسۂ جامعۃ المعارف الاسلامیہ میں نماز فجر کے وقت شہید کیا۔ شہید عارف حسینی کی شہادت کی خبر پاکستان بھر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اسلامیان پاکستان میں صف ماتم بچھ گئی اور عالم اسلام کے گوشے گوشے میں اس بھیانک قتل پر غم و اندوہ کا اظہار کیا گیا۔ شہید عارف سے بچھڑنے کا غم بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) پر بھی گراں گذرا چنانچہ آپ نے اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا کہ میں اپنے عزیز فرزند سے محروم ہوگیاہوں " واقعا" شہید عارف امام خمینی (رح) کے روحانی فرزند تھے، آپ کو امام امّت سے عشق کی حد تک لگاؤ تھا، شہید عارف نے انقلاب اسلامی کی کامیابی سے پہلے ہی نجف اشرف سے ہی اپنے مجتہد و ولی فقیہ امام انقلاب خمینی بت شکن سے فیض حاصل کی تھی، شہید عارف انہی ایام میں نجف پہنچے تھے، جب امام خمینی (رح) جلاوطن ہوکر عراق پہنچے تھے۔ اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان قائد شہید کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور آپ کے فکر کو پاکستان میں عام کرنے کے لیئے ہمیشہ کوشاں رہے گی۔
واضح رہے کہ اصغریہ علم و عمل تحریک کیجانب سے شھید حسینی کی 30 برسی 5 آگست بروز اتوار ھالا، حیدر آباد سندھ میں منائی جائیگی جس کو حجتہ الاسلام مولانا باقر نجفی، حجتہ الاسلام غلام قنبر کریمی، انجنیئر سید حسین موسوی، قمر عباس غدیری مرکزی صدر اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان، سید پسند علی رضوی مرکزی صدر اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان خطاب فرمائیں گے۔