جب مجھے قم سے تہران لے کر جارہے تھے تو دوران سفر ایک مرتبہ گاڑی کی رفتار کم ہوئی، میں نے سوچا کہ شاید یہ مجھے مار کر خود کو ہمیشہ کے لئے مجھ سے نجات دلانا چاہتے ہیں، لہذا اسی وقت میں نے اپنے اندر نگاہ ڈالی کہ کیا میرے اندر اس وضعیت کو دیکھ کر کوئی تبدیلی رونما ہوئی ہے یا نہیں؟ یا زندگی سے محبت ہے یا یہ کہ میں اپنے کیے پر پشیمان ہوں یا نہیں؟ لہذا میں نے بہت غور کرکے دیکھا کہ ان تمام صورتوں میں میرے لئے کچھ فرق نہیں کررہا تھا۔ آغا احمد، نجف میں یہ کہا کرتے تھے:
"جب آپ جہاز میں بیٹھ کر ترکی جارہے تھے تو اس وقت آپ کی کیا کیفیت تھی؟" امام خمینی (رح) نے فرمایا:
"واللہ، یہ کیفیت تھی کہ جو اس وقت آپ کے پاس بیٹھنے میں ہوں۔"
1967ء میں آزادی کے بعد، امام خمینی (رح) نے پھر مسجد اعظم میں تقریر کی اور فرمایا:
"خدا کی قسم میں اپنی پوری زندگی میں کسی سے نہیں ڈرا، یہاں تک کہ جس رات وہ مجھے گرفتار کرکے لے جارہے تھے تو اس وقت بھی وہ ، مجھ سے ڈر رہے تھے اور میں انہیں حوصلہ دے رہا تھا۔
درسایہ آفتاب، ص 90