ایرانی عوام اور امام خمینی نے انقلاب اسلامی اور جنگ میں کامیابی کےلئے شہداء کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے ملت کو سرخرو کیا۔
تعظیم امام خمینی مرکزی کمیٹی کے سیکرٹری، محمد علی انصاری نے کہا: جس شخص نے شعوری طور پر امام کے راستے کو انتخاب کیا ہو، وہ کبھی بھی امام کے راستے سے منحرف ہو کر دوسرے متبادل راستے پر گامزن نہیں ہوگا۔
جماران کے مطابق، حجت الاسلام محمد علی انصاری نے تعظیم امام خمینی سے متعلق منعقدہ پہلی نشست سےخطاب میں کہا: گزشتہ برس، بہت سے تلخ اور شیرین واقعات رونما ہوئے، جس میں سرفہرست اسلامی دنیا میں رونما ہونے والے وہ خونریز واقعات ہیں جو قرآن اور اسلام کے دفاع کے نام پر دشمنان اسلام کے ہاتھوں معرض وجود میں آئے اور ان عناصر نے اسلام کے نام پر ایسے خوفناک جرائم کا ارتکاب کیا جو پوری امت مسلمہ کےلئے شرمندگی کے باعث بنے۔
انصاری نے کہا: تکفیری گروہ داعش کی جانب سے امام خمینی کے مقدس مزار اور مجلس شورائے اسلامی پر دہشت گردی کا واقعہ بھی انہی تلخ واقعات میں سے ایک ہے جو بہت سے بے گناہ افراد کی شہادت کے ساتھ بعض دوسرے تلخ واقعات کا باعث بنا۔
انصاری نے تکفیری گروہ داعش کی نابودی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: دہشت گرد تنظیم داعش کی پشت پناہی کرنے والی طاقتوں کا خیال تھا کہ اسلامی دنیا اس مشکل کے ساتھ صدیوں تک الجھ کر رہ جائےگی تاہم اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون سے علمائے دین اور عراقی اور شامی عوام نے اس ناسور کو تاریخ کے کوڑے دان میں دفن کردیا ہے اور ملت اسلامیہ کی آزادی کےلئے سرمایہ کاری کرتے ہوئے ہمیں فخر کا احساس ہوتا ہے، جیسا کہ ایرانی عوام اور امام خمینی نے انقلاب اسلامی اور جنگ میں کامیابی کےلئے شہداء کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے ملت ایران کو سرخرو کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: تعظیم امام خمینی کمیٹی، اپنے ثقافتی اور تبلیغی پروگراموں میں گذشتہ چالیس سالہ عرصے پر نظر رکھتے ہوئے مختلف میدانوں میں ہونے والی پیشرفت اور کامیابیوں کا تعارف کرائیں، کیونکہ تاریخ نگاری ہمارے وظائف میں شامل ہے، لہذا اس موقع پر اور اس طرح کے دوسرے اہم مواقع پر پوری شفافیت کے ساتھ اس تاریخ کو اگلی نسل تک منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جو لوگ تنقید کے عوض دال روٹی کھاتے ہیں انہیں تنخواہ لینے میں کوئی حرج نہیں تاہم ایسے لوگوں کو چاہئے کہ لوگوں کی پشت پر خنجر گھونپنے والے انتقادات سے گریز کریں۔ ایسی گروہ بندیوں سے اجتناب کریں جو لوگوں کو انقلاب اسلامی کے اہداف میں وسوسہ انگیز افکار سے دوچار کرتی ہیں، خاص کر ایسے لوگوں کو اظہار خیال کرنے سے گریز کرنا چاہئے جو نظام اسلامی میں رہبر انقلاب اسلامی، علمائے کرام، حکمران، سیاست دان اور ماہرین کی موجودگی میں جو ملک کو ہر طرح کے بحران سے باہر نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، قد آور ہو کر نظام میں تبدیلی سے متعلق اظہار خیال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انصاری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: امام کے ساتھیوں کی موجودگی میں جو امام کی رفتار کے عینی شاہد ہیں، بعض افراد، پوری جسارت کے ساتھ یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ امام کا فلان خط جعلی ہے! ہماری ذمہ داری یہ ہےکہ تاریخ کو شفاف طریقے سے تحریر کریں اور تاریخ میں مبالغہ آرائی سے کام لیتے ہوئے اس میں تحریف کرنے کی کوشش نہ کریں۔
تعظیم امام خمینی کمیٹی کے مرکزی سیکرٹری نے مزید کہا: چالیس سال کی تمام شیرینیوں اور ناکامیوں کے بارے میں جو امام کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے، ہمارا وظیفہ بنتا ہےکہ تمامتر سیاسی رجحانات سے بالاتر ہو کر آزاد طریقے سے انقلاب اسلامی کے چار دہائیوں کے دوران انجام پانے والے ان نمایاں کارناموں اور پہلووں کی تشہیر اور ترویج کےلئے اقدام کریں جو ہمارے سماج اور جوانوں کےلئے تاثیر گزار ہو۔