سید علی خمینی: عالم ادراک و مفاہیم میں ایسے حقائق بھی موجود ہیں جو صرف شعر و فن کی زبان ہی سے انسان بیان کرنے پر قادر ہو سکتا ہے۔
امام خمینیؒ کے پوتے حجت الاسلام والمسلمین سید علی خمینی نے معصومہ قم میں دفتر تبلیغات اسلامی حوزہ علمیہ قم کے زیر اہتمام چوتھے بین الاقوامی شعر فیسٹیول کے اختتام کی تقریب کے دوران کہا کہ انسان اپنے جذبات اور احساسات کے ہاتھوں مجبور ہو کر جس چیز کا بھی اظہار کرے وہ شعر کے زمرے میں آ سکتی ہے۔
یادگار امام نے کہا: عالم ادراک و مفاہیم میں ایسے حقائق بھی موجود ہیں جو پہلے مرحلے پر تو سمجھے نہیں جا سکتے اور اگر سمجھ لئے جائیں تو دنیا کی کسی بھی سادہ زبان میں بیان نہیں ہو سکتے، اس موقع پر صرف شعر و فن کی زبان ہی ایسی زبان ہے جو انسان کی مدد کرتی ہے اور انسان ایسے نادیدہ حقائق بیان کرنے پر قادر ہو سکتا ہے۔
انہوں نے امام خمینیؒ کے اشعار کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام خمینیؒ کے اشعار علم و فن شعر میں ان کی گہری نظر کے عکاس ہیں جن پر مزید تحقیق کا کام ہونا چاہیے۔
سید علی نے طلاب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طلاب کو شعر و شاعری کے شعبے میں کام کرنا چاہیے کیونکہ اس فن میں کمال حاصل کرنے کے بعد وہ ایک بہترین مبلغ بن سکتے ہیں۔
سید عباس صالحی اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر ثقافت و ارشاد اسلامی نے اس تقریب میں خطاب کرتے کہا: شعر تمام فنون کی بلندترین شکل ہے اور تمدن اسلامی میں کوئی بھی فنی نظریہ اور اظہار بیان، شعر سے زیادہ واضح، روشن اور موثر نہیں رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم فقہاء تشیع کی تاریخ کا مطالعہ کریں تو ان کے علمی آثار میں شعر کا استعمال بہت زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ اس کے علاوہ اسلامی تاریخ کے مختلف ادوار میں بھی شعر ایک خاص قدر و منزلت کا حامل رہا ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر کے دوران مختلف علماء و مراجع کا تذکرہ بھی کیا جو اپنے زمانے میں شعر و سخن کے بھی استاد مانے جاتے تھے۔
حوالہ: شبستان نیوز ایجنسی