جوانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں

جوانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں

امام خمینی: آپ جوانوں نے قرآن اور اسلام کو زندہ کیا، اسلام کو نئی حیات بخشی؛ اللہ تعالی اور اسلام پر ایمان نے آپ کو کامیاب کیا"۔

امام خمینی: آپ جوانوں نے قرآن اور اسلام کو زندہ کیا، اسلام کو نئی حیات بخشی؛ اللہ تعالی اور اسلام پر ایمان نے آپ کو کامیاب کیا"۔

جوانان، عوام کا وہ طبقہ ہے جو امام خمینی (رح) کی نظر میں بہت ہی قابل احترام اور تکریم کا حقدار ہے۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادوں کی تحکیم میں ان کا نمایاں کردار رہا ہے، دین اور وطن عزیز سے دفاع کے تمام میدانوں میں وہ ہمیشہ آگے تھے۔

ایران میں انقلاب اسلامی کے بعد عوامی طاقت اور مظلوم لوگوں کے حق میں بنیادی تبدیلیاں سامنے آ گئی ہیں۔ رہبر انقلاب نے جس طرح پہلوی سلطنت کے دور میں عوام اور ان کی اجتماعی شخصیت اور تکریم کے متعلق بولتے رہے اور انھیں اپنے حقوق سے آگاہ فرماتے رہے، انقلاب کی کامیابی کے بعد بھی ملت کے ساتھ کئے ہوئے عہد پر وفادار رہے اور انھیں یہاں تک منزلت بخشی کہ عوام اور عوامی رائے کو میزان و معیار قرار دیا۔

[صحیفہ امام؛ ج۸، ص۱۷۳]

جوانان، عوام کا وہ طبقہ ہے جو امام خمینی (رح) کی نظر میں بہت ہی عزیز اور معاشرے میں اثرگزار طبقہ نیز اسلامی جمہوریت کی بنیاد رکھنے اور ہر قسم کے نقصانات سے محافظت میں ان کا نمایاں کردار رہا ہے۔

امام خمینی (رح) ہمیشہ ایران کے اس افتخار آفرین طبقے پر فخر و مباہات اور انتہائی خاکسار و تواضع کے ساتھ ان کی جاویداں شجاعت و دلیری کی تعریف اور انھیں اللہ تعالی کے عظیم سرمایہ کے طور پر یاد کیا کرتے تھے۔

" میں آپ جوانوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں؛ یہ انقلاب، آپ کی کوشش سے کامیاب ہوئی ہے، آپ دلیر مرداں کے دھرنوں اور مظاہروں سے سابقہ حکومت اور انکے آقاؤں، مفلوج ہوگئے"۔

[صحیفہ امام؛ ج۱۶، ص۲۷۲]

" آپ جوانوں کے قیام نے قرآن کو زندہ کیا، اسلام کو زندہ کیا، اسلام کو نئی حیات بخشی ... آج ہماری ملت زندہ ہے، آج ہمارے غیرتمند جوان زندہ، میدان میں کھڑے ہیں ... اللہ تعالی کی ذات پر ایمان اور اسلام کے اصول و بنیادوں پر ایمان نے آپ لوگوں کو کامیاب کیا"۔

[صحیفہ امام؛ ج۶، ص۳۰۹]

جوانوں کے متعلق حضرت امام خمینی (رح) کی تکریم، انقلاب اسلامی کے مختلف ادوار میں خاص کر دفاع مقدس کے دوران فراواں ملتی ہے جو قابل فکر و غور اور معظم لہ کے اجتماعی غرور آفرین اخلاقی امتیازات میں شمار ہوتی ہے۔ اگر ہم امام اور جوانون کی ملاقاتوں اور ان کے نام نشر کردہ پیغامات کی طرف ایک نظر ڈالیں تو بخوبی معلوم ہوتا ہےکہ قائد اور بانی اسلامی جمہوریہ ایران کے اصلی مخاطبین جوان طبقہ تھا کیوںکہ انھیں جوانوں کے خون اور جان ہے جس نے ملت کی فردی اور اجتماعی حیات کےلئے اسلامی و الہی تعلمیات کےلئے سازندہ بستر فراہم کیا۔ یہاں ہم رہبر فقید انقلاب کے اس کلام کی طرف اشارہ کرتے جس میں آپ نے جوانون کی کامیابی اور کمال کی راہ ترسیم فرمایا ہے۔

" میں یہاں ملک کے عزیز جوانوں، اللہ تعالی کے عظیم سرمایوں اور جہاں اسلام کے نو شگفتہ پھولوں کو سفارش کرتا ہوں کہ وہ اپنی زندگی کی شیرین لمحات کی قدر جان لیں اور خود کو انقلاب کے اعلی اہداف تک ایک بڑے علمی اور عملی مقابلے کےلئے تیار کریں۔

لیکن جوانوں کےلئے علمی مقابلہ، تحقیق و جستجو کی روح کو زندہ کرنا اور حقایق اور واقعیات کو کشف کرنا اور ان کی عملی مجاہدت، زندگی کے بہترین میدانوں میں جہاد و شہادت کی شکل میں نمایاں ہے۔

[سابقہ ماخذ، ج21، ص96]

 

حوالہ: تکریم ملت در کلام، روش و منش امام خمینی سے ماخوذ

ای میل کریں