تہران او آئی سی اجلاس میں فلسطین ایجنڈا سرفہرست

تہران او آئی سی اجلاس میں فلسطین ایجنڈا سرفہرست

صدر روحانی: مسلم امہ کو درپیش مشکلات کا حل صرف باہمی تعاون اور یکجہتی سے ممکن ہے، امریکا اسرائیل کی یکطرفہ حمایت کر رہا ہے۔

صدر روحانی: مسلم امہ کو درپیش مشکلات کا حل صرف باہمی تعاون اور یکجہتی سے ممکن ہے، امریکا اسرائیل کی یکطرفہ حمایت کر رہا ہے۔

تہران میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی کانفرنس میں فلسطین ایجنڈا سرفہرست رہا جبکہ مسلم ممالک کے چیلنجز سے نمٹنے کےلئے باہمی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔

تہران، 13ویں پارلیمانی یونین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہےکہ عالم اسلام کی مشکلات اور مسائل کو اغیار کی مدد اور ان پر بھروسہ کرکے حل نہیں کیا جا سکتا۔ مسلم امہ کو درپیش مشکلات اور چیلنجز کا حل صرف باہمی تعاون اور یکجہتی سے ممکن ہے، امریکا اسرائیل کی یکطرفہ حمایت کر رہا ہے، جبکہ داعش کی شکست سے فلسطین کا موضوع ایک بار پھر امت اسلامی کے ایجنڈے میں سرفہرست آگیا ہے، ایران کسی بھی اسلامی ملک کو اپنا حریف نہیں سمجھتا۔

ایرانی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی امہ اور مسلم ممالک "القدس" کے موضوع کو مسلمانوں کے قبلہ اول کے عنوان سے ہرگز فراموش نہیں کریں گے۔

دریں اثنا ایران نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین کی صدارت سنبھال لی، اس کانفرنس میں 41 ممالک کے پارلیمانی سربراہان، ڈپٹی اسپیکرز اور پارلیمانی وفود شریک ہیں، ایران کی میزبانی میں 13ویں اسلامی پارلیمانی یونین کانفرنس منگل کو تہران میں شروع ہوئی جو 2 روز تک جاری رہےگی۔

ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے او آئی سی کے رکن ممالک کی پارلیمنٹس کی ۱۳ویں کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہےکہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر کے فیصلے کے بعد اس یونین نے اس بارے میں کئی نشستیں منعقد کی ہیں۔

علی لاریجانی نے کہا ہےکہ آج سے عالم اسلام کو پیچیدہ مسائل درپیش ہیں ہمیں اس یونین میں مسئلہ فلسطین کے بارے میں گفتگو کرنی چاہیے اور فلسطین کے ساتھ ساتھ کچھ اور بھی مسائل ہیں کہ جن پر گفتگو کرنی چاہیے۔

ایرانی پارلیمنٹ اسپیکر نے معاشی ترقی کی راہ میں اس یونین کے رکن ممالک کے تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہم نے رکن ممالک کے معاشی تعاون کے حوالے سے پروگرام بنائے ہیں اور معاشی روابط کے فروغ کےلئے تعاون کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے اس کانفرنس میں اسلامی انسانی حقوق اور اسلامی ممالک کی پارلیمنٹس میں خواتین کی شرکت جیسے موضوعات کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس سلسلے میں بہت اچھی گفتگو کی گئی ہے اور اس موضوع پر تاکید کی گئی ہےکہ اسلامی ممالک کے پاس انسانی حقوق کے بارے میں بہت پائیدار اصول موجود ہیں۔

لاریجانی نے آخر میں کہا ہےکہ اس اجلاس میں مسئلہ فلسطین کے ایک مستقل کمیٹی تشکیل کی گئی ہے کیونکہ یہ کانفرنس ہمیشہ سے ہی مسئلہ بیت المقدس اور اس سے مربوط مسائل پر توجہ دیتی ہے۔

ای میل کریں