میں جانتا ہوں کہ جو کام کررہا ہوں میں
اس ایک جرم کی پاداش میں سرِ بازار
میں سب کے سامنے مصلوب ہو بھی سکتا ہوں
عجب نہیں مجھے نیزہ سوار ہونا پڑے
یا شاخ خار پہ جھولا مجھے جھلانا پڑے
عجب نہیں کہ مجھے در بدر بھی ہونا پڑے
عجب نہیں کہ مجھے جامِ زہر پینا پڑے
عجب نہیں کہ مجھے اپنے لہو میں ہاتھ دھونا پڑے
عجب نہیں شجر جاں ہو اور آری ہو
میں جانتا ہوں کسی وقت کچھ بھی ممکن ہے
مگر میں اپنے ارادے بدل نہیں سکتا
اگر چہ کچھ بھی کرے وہ عدوے زیست مگر
مجھے دلوں میں صداقت کا بیج بونا ہے