ایران، کسی دہشت گردی میں ملوث نہیں، موجودہ اور سابقہ دہشت گردی، سعودی حکام پر عائد ہوتی ہیں۔
ایران دہشت گردوں کا حامی ہے یا سعودی حکام؟
امریکی انٹیلی جنس ماہرین کی ایک ٹیم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام اپنے ایک خط میں امریکی حکومت کی جانب سے ایران کو دہشت گردی کا اصل حامی قرار دئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تاکید کی ہےکہ اس وقت سعودی عرب، دہشت گردی کا اصل حامی ہے جبکہ ایران واقعاً بےقصور ہے۔
ایسنا نیوز کی Canary News Feed سے نقل کردہ رپورٹ کے مطابق، امریکی انٹیلی جنس ماہرین اور عملے کی ایک ٹیم نے اپنے ایک خط میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرکے لکھا ہے: آج سے دس برس قبل ڈبلیو بش نے ایران کےخلاف جوہری ہتھیار بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے امریکہ کو ایران کے ساتھ فوجی تصادم کے قریب لے آیا تاہم اس وقت امریکی ایجنسیوں کی رپورٹ سے واضح ہوئی کہ ایران، جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
اور اس وقت بھی وائٹ ہاؤس ایران پر مشرق وسطی میں دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگا کر بےجا طور پر جنگ کے بہانے تراشنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ یہ بات، امریکی حکام کیجانب سے جھوٹ پر مبنی ایک بڑے پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں اور وہ اپنے حامی میڈیا کے توسط سے اس جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے امریکی سماج میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانا چاہتے ہیں۔
اس خط میں مزید لکھا ہےکہ آپ نے اپنے آخری خطاب میں قومی سلامتی کے حوالے سے ۲۰۱۸ء کی نئی حکمت عملی کا اعلان کرتے ہوئے کہا: ایران، دنیا میں دہشت گردی کا اہم اسپانسر ہے اور اپنے حمایت یافتہ گروہوں کے ذریعے ہتھیاروں کے پھیلاو اور دہشت گردوں کی مالی مدد سے اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے میں کامیاب ہوا ہے اور یہی الزامات اکتوبر ۲۰۱۵ء میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے اپنے بیان میں ایران کے خلاف عائد کیا تھا!! جبکہ سعودی وزیر خارجہ نے اس بات کیجانب اشارہ نہیں کیا کہ 11 ستمبر، ۲۰۰۱ء میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعہ میں شریک 19 دہشت گردوں میں سے ۱۵ کا تعلق سعودی عرب سے تھا اور ان میں کوئی ایک بھی ایرانی نہیں تھا!!
اس خط کے مطابق، کہا گیا ہےکہ ایران، آج سے دو دہائی پہلے دہشت گردوں کا حامی تھا تاہم اس وقت کسی عالمی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہے اور دہشت گردی سے متعلق یہ الزامات، موجودہ اور سابقہ دہشت گردی کا حامی، سعودی حکام پر عائد ہوتی ہیں۔
امریکی حکام کیجانب سے دہشت گردی کے واقعات میں ایران کے ملوث ہونے کے بار بار دعووں کے باوجود، امریکی محکمہ خارجہ کی عالمی دہشت گردی سے متعلق رپورٹ میں کسی بھی دہشت گردی کے واقعے میں ایران کے ملوث ہونےکا کوئی ثبوت بلکہ یاد بھی نہیں ہے!! لہذا اس جھوٹے پروپیگنڈے سے دوری کرنا امریکی قومی سلامتی کےلئے بہتر ہے۔