اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر شیخ حسن روحانی نے اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کےلئے ترکی روانگی سے پہلے کہا: بیت المقدس، ہمیشہ کےلئے فلسطینی دارالخلافہ رہےگا اور ہم ہرگز اس مسئلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے؛ جبکہ اس کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ غلط اور غیرقانونی ہے۔
ڈاکٹر روحانی نے امریکی سفارتخانے کو بیت المقدس منتقل کئے جانے سے متعلق امریکی صدر کے اعلان کو گستاخانہ اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ یہ فیصلہ عالم اسلام کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کی سازش کا حصہ ہے۔
یہ بات صدر حسن روحانی نے منگل کی شام او آئی سی کے سربراہی اجلاس میں ترکی روانگی سے پہلے تہران کے بین الاقوامی مہرآباد ایئرپورٹ پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو غاصب صیہونی دارالحکومہ تسلیم کرنے کے بارے میں ٹرمپ کا اعلان، علاقے میں ایک نئی کشیدگی کا نقطہ آغاز ہوگا اور اگر مسلمانوں نے اپنے اتحاد و یکجہتی کا تحفظ کیا اور ٹرمپ کے فیصلے کے مقابلے میں ڈٹ گئے تو مسلمانوں اور فلسطینیوں کےلئے یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔
ڈاکٹر روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئےکہ مسئلہ فلسطین، پوری دنیا کے مسلمانوں کا اہم ترین مسئلہ ہے، اضافہ کیا: اس وقت مسلمانوں کے پاس اتحاد و یکجہتی کا راستہ اپنانے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے اور سب کو چاہئے کہ یکصدا اور یکجاں ہو کر امریکی صدر ٹرمپ کے غلط فیصلے کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ اور اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بتا دیں گےکہ وہ اپنے عزائم میں ناکام ہی رکےگا؛ کیونکہ بیت المقدس ایک ایسی سرزمین اور شہر ہے جو مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں سے متعلق ہے اور صرف صیہونی ہی اس شہر میں غیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں عالم اسلام اور شرکا کو یہ پیغام دیں گے کہ مسئلہ فلسطین پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے اور القدس شریف کا تعلق، دنیا کے تمام مسلمانوں سے ہے۔
واضح رہےکہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سنیئر حکام کے ہنگامی اجلاس کا منگل کے روز ترک شہر استنبول میں آغاز ہوگیا؛ جس کا مقصد، ماہرین کے مطابق، بیت المقدس کو صہیونی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے امریکی فیصلہ کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنا اور مناسب حکمت عملی تیار کرنا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کی قیادت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی سطح وفد اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اور غیرمعمولی اجلاس میں شرکت کےلئے منگل کی شام ترک شہر استنبول پہنچ جائےگا؛ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف بھی اس وفد میں شامل ہوں گے۔