مقدس دفاع کے دور کی مانند جب بھی بہادر و شجاع لوگ میدان عمل میں اترے ہیں، ملک کو عزت و سربلندی عطا ہوئی ہے / مالک اشتر پختہ عزم کے مالک اور مجاہد تھے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مالک اشتر فیسٹیول کی منتخب شخصیات اور مسلح افواج کے سینیئر کمانڈروں سے فرمایا: مسلح افواج کو فکری، عملی اور عزم و ارادے کے اعتبار سے بہترین افرادی قوت کی ضرورت ہے تاکہ وہ دشمنوں کے مقابلے میں قوم کو تحفظ فراہم کرسکیں۔
آپ نے فرمایا کہ کامیابیوں کے حصول کےلئے پیش قدمی اور پیشرفت جاری رکھے جانے کی ضرورت ہے، بنابریں ہر شعبے میں اس کے عہدیدار کی یہ مکمل ذمہ داری ہےکہ وہ مسلسل سعی و کوشش کرتا رہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا: بصیرت اور راہ راست کی شناخت میں مالک اشتر پختہ عزم کے مالک، ذمہ دار، مجاہد اور شجاع تھے اور طاقت اور کمانداری کےلئے مکمل آمادگی رکھتے تھے اور اسی طرح معنویت، عبادت، تقوی اور تواضع و انکساری میں ممتاز نمونہ عمل ہیں اور ایران کی مسلح افواج کے کمانڈروں کو چاہئے کہ دوسروں سے کہیں زیادہ اپنے اندر ان خصوصیات کومضبوط اور عزم کو مستحکم بنائیں۔
دوسری جانب، ویب سائٹ دفتر رہبر معظم کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی نے صوبے مغربی آذربائیجان میں بارہ ہزار شہیدوں کی کانفرنس کے منتظمین سے جو رواں سال بائیس اکتوبر کو ارومیہ میں تشکیل پائی تھی، اپنے خطاب میں اس تاریخی حقیقت کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جب بھی میدان میں فداکاروں کا وجود نہیں رہا، ایران کو ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور مقدس دفاع کے دور کی مانند جب بھی بہادر و شجاع لوگ میدان عمل میں اترے ہیں، ملک کو عزت و سربلندی عطا ہوئی ہے، فرمایا:
ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہئے کہ بعض غلط اور جھوٹی عظمتوں اور مظاہر کے نتیجے میں شہیدوں کو فراموش اور ان کی یاد کو ماضی کا حصہ قرار دے دیا جائے کیونکہ شہیدوں کے بارے میں کانفرنس جیسی سرگرمیوں کا جاری رہنا ہی سازشوں اور زہریلے اقدام کو ناکام بنائے جانے کے مترادف ہے۔