اگر تم [سعودی حکام] سمجھتے ہو کہ ایران تمہارا دوست نہیں بلکہ امریکہ و غاصب اسرائیل تمہارے دوست ہیں، تو یہ محض نادانی اور بڑی غلط فہمی ہے۔
تہران میں اپنی کابینہ کے اجلاس میں سعودی حکام کو مخاطب قرار دیتے ہوئے ایرانی صدر نے اضافہ کیا کہ توقع کی جاتی ہےکہ سعودی حکام علاقے کی اقوام سے دشمنی برتنے سے باز آجائیں گے اور دوستی و مفاہمت کے راستے اپنائیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر شیخ حسن روحانی نے کہا ہےکہ امریکہ اور غاصب اسرائیل، ہر حال میں علاقے کی اقوام کے بدخواہ و دشمن رہے ہیں، جو علاقے میں بقاء اور تسلط جمانے کےلئے ہر دم، بہانہ تراشی کرتے ہیں۔
صدر روحانی نے مزید کہا کہ مغرب کی بڑی طاقتیں ہمیشہ علاقے میں ملکوں اور قوموں کے درمیان اختلاف و تفرقے کے درپے رہی ہیں اور امید کی جاتی ہےکہ علاقے کے بعض ملکوں کے حکام اس حقیقت کو سمجھتے ہوئے علاقے کی اقوام میں اتحاد و یکجہتی کا راستہ اختیار کریں گے؛ لیکن افسوس کی بات کہ امریکہ علاقے کے ممالک، خاص طور پر سعودی حکام کو تباہی کیطرف لے جانے میں خاص مہارت رکھتا ہے؛ امید ہےکہ ہوشیار اٹھیں گے۔
ڈاکٹر روحانی نے عراق، شام، یمن اور خطے کے دیگرے ممالک کی اقوام سے سعودی حکام کی دشمنی کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران، خطے کی اقوام کےلئے خیرخواہی کے علاوہ اور کچھ نہیں چاہتا اور وہ عراق، یمن، شام اور یہاں تک کہ سعودی عرب میں امن و استحکام کا خواہاں ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ علاقے میں ایران کی مداخلت کا بے بنیاد دعویٰ ایسی حالت میں کیا جا رہا ہےکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق اور شام کی قانونی حکومتوں کی درخواست پر اور دہشتگردی کے خلاف مہم کے دائرے میں ان ملکوں کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں آج، دہشت گرد گروہوں کو ناکام بنایا۔
ایران کے صدر روحانی نے سعودی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: اگر تم سمجھتے ہو کہ ایران تمہارا دوست نہیں ہے اور امریکہ و اسرائیل تمہارے دوست ہیں تو یہ تمہاری نادانی اور بہت بڑی غلط فہمی ہے؛ توقع کی جاتی ہےکہ علاقے کی قوموں سے دشمنی برتنے سے باز آجائیں اور دوستی و مفاہمت کے راستے کا انتخاب کریں۔
دیگر ذرائع کے مطابق، صدر کا کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ سے علاقائی استحکام کا خواہاں رہا ہے اور بہت سالوں سے ایران اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان دوستانہ اور قریبی تعلقات قائم ہیں۔ یمن پر مسلسل بمباری کے باعث یمنی عوام میں نفرت کی لہر بڑھ چکی ہے اور وہ جوابی کارروائی پر اتر آئے ہیں؛ ایرانی صدر نے یہ بھی کہا ہےکہ ایران خطے کے ممالک بالخصوص یمن، شام، عراق اور سعودی عرب میں امن و سلامتی، استحکام اور ترقی کا خواہاں ہے۔