میرے دل میں یہ خیال آیا کہ یہ بچہ امام حسین (ع) ہیں! میں نے بچے کو گود لیا۔
بانو خدیجہ ثقفی [قدس ایران]، حضرت امام خمینی(رح) کی اہلیہ اور حاج آقا مصطفی خمینی کی والدہ، آقا مصطفی کی پیدائش سے پہلے ایک خواب دیکھتی ہیں جسے آپ یوں بیان کرتی ہیں:
میری اور آغا روح اللہ کی شادی سے ابھی کچھ ہی مہینے گزر تھے؛ ایک رات، خواب میں ایک عمر رسیدہ خاتون کو دیکھتی ہوں جسے شادی سے قبل خواب میں دیکھ چکی تھی اور اسے جانتی تھی۔
سلام و تعارف کے بعد، میں نے اس سے پوچھا: کہاں جا رہی ہیں؟
کہا: حضرت زہراء (س) کے پاس جا رہی ہوں!
میں نے کہا: میں بھی آتی ہوں اور ہم دونوں ساتھ گئے یہاں تک کہ ایک باغ میں پہنچے؛ جنت کی مانند درخت کے درخت نظر آ رہی تھی اور کنارے پر چھوٹا سا فرش بچھا ہوا تھا جس پر کمبل سی کوئی چیز مفروش تھی اور ایک خانم خاص لباس میں بیٹھی ہوئی تھی۔
میں نے سلام کیا اور دونوں انتھائی ادب کے ساتھ، خاتون کے قریب بیٹھ گئے، کچھ دیر بعد خانم اٹھی اور چلی گئی؛ کچھ منٹوں بعد، قریبی جھولے سے بچے کی رونے کی آواز آئی۔
میں [خدیجہ ثقفی] اٹھی اور بچے کے پاس گئی اور میرے دل میں یہ خیال آیا کہ یہ بچہ امام حسین (ع) ہیں! میں نے بچے کو گود لیا۔ اسی دوران خانم، واپس لوٹی اور شربت کا ایک کٹورا میرے ہاتھ میں دی اور بچے کو مجھ سے لیا اور بیٹھ گئی۔
چند منٹ گزرا اور میں نیند سے اٹھ کر اطرافیوں کو خواب سنا دیا تو سب نے بتایا کہ میرا بچہ، بیٹا ہوگا اور اس کا نام "حسین" رکھے تو بہتر ہے، لیکن میرا دل چاہتا تھا کہ "مصطفی" رکھوں؛ آقا کیا چاہتے تھے، مجھے اس کی خبر نہیں؛ لیکن میں نے انھیں یہ کہہ کر راضی کیا کہ آپ کے والد کا نام "مصطفی" تھا اس لئے یہ نام بہت ہی مناسب رہےگا، آقا بھی مان گئے۔
بیٹے کا نام "محمد" اور لقب "مصطفی" اور کنیہ "ابوالحسن" رکہا گیا تاکہ تینوں نام، ہو بہو حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی مانند نہ ہوجائے۔
ماخذ: برشی از کتاب یادها و یادمانها