اسلامی جمہوریہ ایران اور حریت پسند انسانوں کے عالم میں محرم الحرام کا چاند نظر آگیا اور ہر طرف " یاحسین" کی صدائیں بلند ہونے لگی ہیں۔
سلام! مکتب شہادت کے علمبردار پر! سلام تاریخ کے ہر دور میں کامیاب مظلوم پر! سلام حسین ؑ اور ان کے جاں نثاروں پر اور سلام عاشورا کے حقیقی فرزندوں "خمینی ؒ اور ان کے ہمراہوں پر!"۔
امام خمینی: حضرت سید الشہداء علیہ السلام نے ہماری ذمہ داری معین کردی ہے۔ میدان جنگ میں تعداد کی کمی اور شہادت سے نہ گھبرائیے۔ جس قدر انسان کا مقصد اور ہدف عظیم ہو اسی حساب سے اس کو زحمت بھی اٹھانا چاہیے۔
قیام عاشورا، ص۱۱
جمعرات کی شام جیسے ہی ہلال محرم نمودار ہوا، عاشقان اہل بیت اطہار (ع) کے چہروں پر غم و اندوہ نمایاں ہونےلگا اور مساجد، امام بارگاہوں اور گھروں میں فرش عزائے سید الشہدا (ع) بچھ گئے ہیں۔
ایران، عراق، پاکستان، ہندوستان اور دنیا کے گوشہ و کنار سے ملنے والی خبروں میں کہا گیا ہےکہ جگہ جگہ مجالس عزا کا اہتمام شروع ہوگیا ہے اور علما و ذاکرین واقعہ کربلا اور فلسفہ عاشورا پر روشنی ڈال رہے ہیں جبکہ ماتمی انجمنیں نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرکے کربلا کے بہتر جانثاروں کا غم منا رہی ہیں۔
کربلائے معلی سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہےکہ جمعرات کو غروب آفتاب کے ساتھ ہی امام حسین علیہ السلام کے حرم مطہر کے گنبد کے سرخ پرچم کو اتار کر سیاہ پرچم نصب کردیا گیا۔
اس موقع پر لاکھوں کی تعداد میں عزاداران سید الشہداء (ع) موجود تھے اور " لبیک یاحسین، لبیک یاحسین" کی صدائیں بلند کرکے امام حسین علیہ السلام کے مشن کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعلان کر رہے تھے۔
مشہد مقدس میں بھی امام رضا علیہ السلام کے حرم کے گنبد کے سبز پرچم کی جگہ سیاہ پرچم نصب کردیا گیا ہے۔ پورا اسلامی جمہوریہ ایران، سیاہ پوش ہوگیا اور سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس عزا کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
پاکستان اور ہندوستان میں بھی مجالس محرم کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور جلوس ہائے علم و ذوالجناح برآمد کئے جا رہے ہیں۔
محرم وہ مہینہ ہے جب حضرت امام حسین (ع) نے میدان کربلا میں حق و باطل، نور و ظلمت، علم و جہل، رضائے الٰہی اور خواہشات نفسانی کے درمیان حد فاصل قائم کرنے والی وہ عظیم و بے مثال قربانی پیش کی کہ محرم الحرام کی نسبت ہی امام عالی مقام سے ہوگئی۔
حضرت امام حسین (ع) کی ذات اقدس اور مقصد شہادت اتنا بلند ہےکہ ضروری نہیں ہر ذہن ان فضائل، مراتب اور راہ خدا میں اس بے مثال قربانی کا احاطہ کرسکے جو خاندان نبوت نے میدان کربلا میں پیش کی۔
امام خمینی ویب سائٹ، غم و اندوہ کے ساتھ، اپنے تمام ناظرین و قارئین اور عزاداران ابی عبداللہ الحسین علیہ السلام کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے التماس دعا کی درخواست کرتا ہے۔