وزیراعظم پاکستان: آج دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور اسے، اسی سطح پر ہی حل ہونا چاہیئے۔
پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے بہترویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے 70 سال میں دنیا کو کئی تنازعات سے بظاہر بچایا لیکن بدقسمتی سے ہی اقوام متحدہ اپنے ہی چارٹر پر باقاعدہ عمل نہیں کررہا ہے۔
آج کشمیر کے عوام کو ظلم و جبر کا سامنا ہے اور کشمیریوں کو انکے حق خود ارادیت سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ حکومت، کشمیریوں کی جدوجہد کو طاقت کے ذریعے کچل رہی ہے لیکن پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھےگا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا: آج دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور اسے اسی سطح پر ہی حل ہونا چاہیئے لیکن دہشت گردی کے خاتمے کےلئے ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا خاتمہ بھی نہایت ضروری ہے۔ دنیا سے دہشت گردی کے خاتمے کےلئے مشترکہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستانی عوام اور فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں جن میں 70 ہزار جانیں اور 120 ارب ڈالر لگائے، انسداد دہشت گردی سے متعلق پاکستان کے اقدامات پر کوئی سوال نہ اٹھایا جائے۔
وزیر اعظم نے بھارت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، کہا کہ بھارت پاکستان میں تخریب کاری کی پشت پناہی بند کرے، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی یا سرد جنگ کا بھرپور جواب دیا جائےگا، مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کی تحقیقات کرائی جائیں اور خصوصی مندوب بھی مقرر کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 16 سال سے جاری افغان جنگ کا حل صرف مذاکرات میں ہے، بین الاقوامی طاقتیں افغانستان میں اپنی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر مت ڈالیں، ہم افغان جنگ کو پاکستانی سرزمین پر لڑنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی پاکستان قربانی کا بکرا بنےگا۔ پاکستان سے زیادہ افغانستان میں امن کا خواہاں کوئی اور ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا: برما میں ظلم اور بربریت کی انتہا کردی گئی ہے وہاں مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ دنیا دیکھ رہی ہےکہ زیادتی ہو رہی ہے۔ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہمارے ضمیر کےلئے امتحان ہے۔ مشرق وسطیٰ میں امن کےلئے مسئلہ فلسطین کا حل بھی بہت ہی ضروری ہے، اسرائیل کا فلسطین پر قبضہ خطے میں تشدد کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش عراق اور شام میں دہشت گردی کررہی ہے، دنیا سے دہشتگرد تنظیموں کا خاتمہ ضروری ہے اور دہشت گردی ختم کرنے کےلئے اس کی وجوہات کو جاننا اور ختم کیا جانا ضروری ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم خاقان عباسی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس سے ملاقات کی اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ ان کے حوالے کیا اور درخواست کی کہ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرے۔