معنویت کی بالادستی اور پانی بجلی مفت، امام کا وعدہ تھا؟

معنویت کی بالادستی اور پانی بجلی مفت، امام کا وعدہ تھا؟

امام خمینی: ... آپ کی معنويت اور روحانيت کو عظمت بخش دينگے؛ اور آپ کو انسانيت کے مقام تک پہنچا دينگے۔

امام خمینی: ... آپ کی معنويت اور روحانيت کو عظمت بخش دينگے؛ اور آپ کو انسانيت کے مقام تک پہنچا دينگے۔

1979 کو نوفل لوشاتو ميں امام خمينی کے ہمراہ گنے چنے ايرانی رپورٹرز کے ساتھ نامور فيلمی ڈائریکٹر رسول صدر عاملی صاحب بھی تھے جو رپورٹ بھيجتا تھا اور انقلاب فلائٹ؛ اسی جہاز سے جس کے ذريعے امام خمينی يکم فروری 1979 کو فاتحانہ وطن واپس آئے وہ بھی تہران لوٹے؛ اسی لئے ان کے پاس بہت ساری یادیں ذخیرہ ہيں جن کے ذريعے نئی نسل کو انقلاب کے ابتدائی اہداف سے آشنا کرسکتے ہيں اور ايسی باتيں اس شخص کی زبانی سننا بہت اچھی لگتی ہيں جو سرکاری ادبيات سے دور ہے۔

وہ امام کے ساتھ تھا اور محاذ پر بھی رہا ہے اور "فتح بستان" کے حملے ميں شريک تھا اور ايک بھائی شہيد اور ايک بھائی جانباز (جنگی زخمی) ہے۔ آرٹسٹ اور عام لوگوں کی طرح گفتگو کرتا ہے؛ اپنی محنت اور فن سے روزی کماتا ہے۔

عصر ایران کے مطابق، ٹی وی پروگرام "خندوانہ" ميں ان کی گفتگو انسان کو بے اختيار انقلاب، جنگ اور امام کو قريب سے نہ ديکھنے والے مدعيوں کو قياس کرنے پر مجبور کرتا ہےکہ انقلاب کے وسيع سمندر کو اپنے ذہن کے اس چھوٹے پيالے ميں سموئے اور دوسروں کےلئے ميدان اتنا تنگ کرے کہ صرف انہی کےلئے جگہ باقی رہے۔

دوسری اچھی بات يہ تھی کہ ايران کے سرکاری ٹی وی چينل پر نوفل لوشاتو کے امام خمينی پر کم ہی گفتگو ہوتی ہے؛ اور جيسے ہی "دھہ فجر" (امام خمينی کی واپسی اور انقلاب کی کاميابی کے ابتدائی دس دن) يا امام کی رحلت کا دن ہوتا ہے تو امام کے 1982 کی ان تقريروں کو نشر کرتے ہيں جو اس وقت کے پہلے صدر اور جمہوری اسلامی پارٹی کے مابين اختلافات کی وجہ سے کئے گئے تھے، جبکہ امام کے نزديک جنگ کے امور، دیگر مسائل سے بہت ہی اہم ہونے کی وجہ، اس اختلافات پر ناخوش تھا؛ ليکن مذکورہ پروگرام ميں زيادہ گفتگو نوفل لوشاتو کے ايام پر ہوئی۔

پروگرام ميں رسول صدر عاملی صاحب نے اس بات پر تاکيد کی کہ امام نے پانی اور بجلی کی مفت فراہمی کی بات نہيں کی ہے اور  اس طرح کا دعوا جھوٹ ہے۔

ان کی اس بات کی توضيح ميں کچھ نکات قابل غور ہيں:

۱/۔ امام خمينی نے نہ نجف اشرف ميں اور نہ ہی پيرس ميں کبھی بھی پانی اور بجلی کی مفت فراہمی کی بات نہيں کی ہے اور يہ بات صحيح ہے۔

۲/۔ ليکن امام نے «کبھی بھی» «پانی اور بجلی کی مفت فراہمی» کی بات نہ کی ہو يہ صحيح نہيں ہے کيونکہ تين مرتبہ اس بات کی طرف آپ نے اشارہ کيا ہے جيسا کہ فرمايا ہے:

«ہم جس طرح سے آپ کی مادی زندگی کو آرام دہ بنانا چاہتے ہيں اسی طرح سے آپ کی معنوی زندگی کو بھی آرام دہ کرنا چاہتے ہيں... فقير طبقے کے لوگوں کےلئے پانی اور بجلی مفت فراہم کرينگے... آپ کی معنويت اور روحانيت کو عظمت بخش دينگے؛ اور آپ کو انسانيت کے مقام تک پہنچا دينگے۔»

صحیفه نور، ج6، ص263 

«جتنا جلدی ہوسکے بےگھر اور فقير لوگوں کی مکان کی پريشانی دور ہونی چاہيے... فقير اور نادار لوگوں کےلئے پانی اور بجلی مفت ہونی چاہئے۔ ميرے خيال ميں اکثر حقيقی انقلابی... وہی لوگ تھے جو کبھی بھی اشرافيت اور آرام دہ زندگی بسر کرنے والے نہيں تھے اور پابرہنگان ميں سے تھے۔

صحیفه امام، ج6، ص262

امام خمينی کا (اسفند  1357) فروري  1979 کو تين مرتبہ اس بات کی طرف اشارہ کرنے سے وزير اعظم انجئنير بازرگان کو بولنے پر مجبور کيا اور ٹی وی پر ايک پيغام ميں کہا: «آقا، پانی اور بجلی مفت والی آپ کی بات سے ہم تنگ آگئے...»

ان باتوں کے تناظر ميں يہ کہا جاسکتا ہےکہ اگر اس بات کے کہنے ميں رسول صدر عاملی صاحب کا مقصود يہ ہےکہ امام نے انقلاب سے پہلے کبھی پانی اور بجلی کی مفت فراہمی کی بات نہيں کی ہے تاکہ کم آمدنی والے لوگ صرف اس وجہ سے انقلاب ميں شامل نہ ہوجائيں تو يہ بات بالکل صحيح ہے، کيونکہ نہ تو نوفل لوشاتو ميں اور نہ ہی تہران بہشت زہراء ميں ايسا کوئی وعدہ نہيں ديا ہے۔

ای میل کریں