پاک ایران سرحدی شہر تفتان میں بنائے گئے پاکستان ہاؤس میں 3 ہزار سے زائد زائرین اور دیگر افراد کو رہائشی سہولیات دستیاب ہوں گی۔
افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ ڈویژن کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاؤس میں 3 ہزار سے زائد زائرین اور دیگر افراد کو رہائشی سہولیات دستیاب ہوں گی۔
مذکورہ ہاؤس کی تعمیر پر 9 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئی ہے۔
اسلام ٹائمز کے مطابق، گذشتہ روز کمشنر کوئٹہ ڈویثرن امجد علی خان کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر چاغی شہک بلوچ، نوکنڈی کمانڈنٹ عمر ستار، اے سی تفتان ظفر کبدانی و دیگر افسران موجود تھے۔
کمشنر کوئٹہ ڈویژن امجد علی خان نے پاکستان ہاؤس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: پاکستان ہاؤس کو دو اسلامی ملک، ایران اور پاکستان سے آنے اور جانے والے زائرین کےلئے بنایا گیا ہے۔ اس ریسٹ ہاؤس میں بیک وقت چار ہزار زائرین رہائش پذیر ہوسکتے ہیں۔ پاکستان ہاؤس میں مسجد، بونڈری وال، سکیورٹی، کنٹین اور بیت الخلاء بھی بنائے گئے ہیں۔ پاکستان ہاؤس میں زائرین کو رہائش کے حوالے سے کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوگی۔ یہ ریسٹ ہاؤس بلوچستان حکومت اور کور کمانڈر کی کوششوں سے بنایا گیا ہے۔
اس موقع پر کمشنر امجد علی خان نے زائرین سے ملاقات کرتے ہوئے بتایا کہ زائرین کی سکیورٹی کے پیش نظر انہیں ہم یہاں روکتے ہیں اور زائرین ایران سے وقفے وقفے سے آتے ہیں۔ اگر تمام زائرین ایک ہی دفعہ تفتان پہنچ جائیں تو ہم انہیں 24 گھنٹے کے اندر سکیورٹی دےکر قافلے کی صورت میں روانہ کر دینگے۔
اس حوالے سے میں بلوچستان شیعہ کانفرنس سے بھی بات کر لوں گا، تاکہ زائرین قافلے کی صورت میں پاکستان پہنچ جائیں، تاکہ ہم انہیں قافلے کی صورت میں بروقت ان کی منزل کی جانب روانہ کر سکیں۔
کمشنر امجد علی خان نے پاکستان ہاؤس کا مکمل دورہ کیا اور مکمل کئے گئے تعمیراتی کام کا بھی جائزہ لیا گیا۔
پاک ایران سرحدی شہر تفتان میں بنائے گئے پاکستان ہاؤس میں 3 ہزار سے زائد زائرین اور دیگر افراد کو رہائشی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ مذکورہ ہاؤس کی تعمیر پر 9 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئی ہے۔ یہاں نہ صرف 3 ہزار سے زائد زائرین اور دیگر افراد کے قیام کا بندوبست موجود ہیں، بلکہ ان کےلئے مختلف سہولیات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔