امام خمینی: اہل معرفت عید قربان کے دن اپنے تمام پیاروں کو کھونے کے بعد خدا سے ملاقات کےلئے اپنے آپ کو تیار کرتے ہیں۔
امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے کلام میں " عید " سے متعلق، اہل معرفت کی مختلف تفسیر
عید الاضحیٰ کے روز اپنے تمام پیاروں کو کھونے کے بعد ملاقات کی تیاری میں مصروف ہوتے ہیں۔
جی پلاس رپورٹ کے مطابق، امام خمینی نے ریڈیو اور ٹی وی پر نشر ہونے والے اپنے مختصر سے پیغام میں ایرانی قوم سے خطاب کرتے ہوئے " عید " سے متعلق، اہل معرفت کی تفسیر کے بارے میں کچھ وضاحت پیش کی ہے۔ آپ فرماتے ہیں:
حقیقت یہ ہےکہ اسلام نے جن دنوں کو عید کے عنوان سے متعارف کرایا ہے اس کی تفسیر، سماج کے مختلف طبقات اور اہل نظر کے ہاں پائی جانے والی تفسیروں سے بالکل مختلف ہے۔ اہل عرفان کے نزدیک عید کا تصور، عام طورپر پائے جانے والے تصور سے کافی مختلف ہے۔
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بہت سی ریاضتوں کے بعد، اہل عرفان کےلئے عید کا دن اللہ سے ملاقات کا دن ہے۔ وہ تمام چیزوں کو اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ کا مظہر سمجھتے ہیں۔
اہل معرفت عید قربان کے دن اپنے تمام پیاروں کو کھونے کے بعد خدا سے ملاقات کےلئے اپنے آپ کو تیار کرتے ہیں۔ وہ اپنی نفسانی خواہشات کو سرکوب کرتے ہوئے اپنی عزیز ترین چیزوں کی قربانی پیش کرکے اللہ تعالی سے ملاقات کےلئے آمادہ ہوتے ہیں جو ان کے نزدیک واقعی ملاقات کا دن ہے اور جمعے کے دن جہاں مسلمانوں کے مختلف اجتماعی حلقات وجود میں آتے ہیں اس وقت بھی اہل عرفان، لقاء الہی کے منتظر رہتے ہیں؛ لہذا عید سے متعلق ان کی تفسیر، ہماری تفسیر سے بہت ہی مختلف ہے اور ہمیں امید ہےکہ ان اولیاء خدا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کے کردار کی جھلک تک ہم بھی پہنچ سکے اور ان عظیم معارف کی روشنی، ہمارے دل کے نہاں خانے میں بھی پر پڑھ جائے۔
صحیفہ امام، ج18، ص395